انڈونیشیا: فٹ بال میچ کے دوران بھگدڑاورتشدد 174 سے زیادہ افراد ہلاک،سینکڑوں زخمی،تحقیقات کا حکم
جکارتہ ، 3؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) انڈونیشیا کے مشرقی جاوا صوبے میں ایک فٹ بال میچ کے دوران ہنگامہ آرائی،تشدداوربھگدڑ میں کم از کم 174/افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں -
انڈونیشائی صدرجوکوویڈوڈو نے بھگدڑکی تحقیقات کا حکم دے دیاہے -انڈونیشیا کے شہر ملنگ میں فٹ بال میچ کے دوران ہزاروں شائقین گراؤنڈ میں داخل ہو گئے جب کہ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس سے بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں اسٹیڈیم میں پہلے مرحلے میں 129/ افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے-کنجوروہان اسٹیڈیم میں گزشتہ رات جب اریما ایف سی کی ٹیم مہمان ٹیم اور دیرینہ حریف پرسیبا سورابایا سے2-3سے ہار گئی جس کے بعد اریما ایف سی کے حامیوں نے پچ پر دھاوا بول دیا-
دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے شائقین کو اسٹانڈ پر واپس لانے کی بہت کوشش کی جب کہ2/ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد آنسو گیس کے شیل فائر کئے- پولیس کے مطابق بہت سے متاثرین کو روندا گیا یا گلا دبا کر ہلاک کر دیا گیا-مشرقی جاوا کے پولیس چیف نیکو افینٹا نے کہا کہ بہت سے لوگ جب ایک ساتھ اسٹیڈیم سے نکلنے کیلئے باہر کی طرف بھاگے اور اسی دوران تو دم گھٹنے سے لوگ ہلاک ہوئے-انہوں نے ابتدائی طور پر کہا کہ کل127/ افراد ہلاک ہوئے تھے لیکن بعد میں یہ تعداد 174تک پہنچ گئی جب کہ متعدد لوگ زخمی ہوئے-بھگدڑ کے دوران اسٹیڈیم کے اندر سے لی گئی تصاویر میں بڑی مقدار میں آنسو گیس کی وجہ سے لوگ باڑ پر چڑھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں - لوگ افراتفری کے دوران زخمی تماشائیوں کو اسپتال لے جا رہے تھے-
واضح رہے کہ فٹ بال کی عالمی اسوسی ایشن فیفا میچز کے دوران آنسو گیس کے استعمال کی ممانعت کرتی ہے-ملک کے چیف سکیورٹی منسٹر نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں شائقین کی تعداد بھی زیادہ تھی-دونوں ٹیموں کے درمیان تنازعوں کی پرانی تاریخ ہے اور میچ سے قبل ہنگاموں کے خدشے کے پیش نظر پرسیبایا سورابایا ٹیم کے حامیوں پر ٹکٹ خریدنے کی پابندی عائد کر دی گئی تھی-اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشیل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں جن میں لوگوں کو زمین پر مردہ حالت میں دیکھا جا سکتا ہے- انڈونیشیا کی فٹبال اسوسی ایشن نے ہفتہ کی رات دیر گئے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پورے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے-فٹبال لیگ نے فسادات جیسی صورتحال کے پیش نظر باقی میچز کو ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دیا ہے جبکہ اطلاعات کے مطابق اریما ایف سی پر اس سیزن کیلئے پابندی عائد کر دی گئی ہے-انڈونیشیا کے صدر نے کہا ہے کہ یہ ملک میں فٹبال سے جڑا آخری سانحہ ہونا چاہیے- انھوں نے ملک میں لیگا ون کے تمام میچ اس وقت تک معطل کرنے کا حکم جاری کیا ہے جب تک تفتیش مکمل نہیں کر لی جاتی-
اسٹیڈیم میں بھگڈر سے اموات کا یہ پہلا واقعہ نہیں: اس سے پہلے1964میں لاطینی امریکہ میں لیما اسٹیڈیم میں پیرو اور ارجنٹائن کے درمیان اولمپک کوالیفائیر میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے 320/ افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے تھے-1985میں بلجیم کے شہر برسلز میں ہیزل اسٹیڈیم میں اس وقت39/افراد ہلاک اور600زخمی ہو گئے تھے جب یورپین کپ کے فائنل میں لیور پول اور جووینٹس کے میچ کے دوران ایک دیوار گر گئی تھی-ایسا ہی ایک واقعہ برطانیہ میں بھی پیش آ چکا ہے جہاں ایف اے کپ کے سیمی فائنل میں لیور پول کے97فین ہلاک ہو گئے تھے-