کابل ۱۴ مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) افغانستان کے دارالحکومت کابل کی مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں امام سمیت 12 نمازی جاں بحق ہوگئے، دھماکہ جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے دوران کیا گیا۔افغان پولیس ترجمان کے مطابق کابل کے ضلع شکر درہ میں مسجد کے اندر دھماکہ کیا گیا جس میں مسجد کے امام مفتی نعمان سمیت ۱۲ نمازی جاں بحق ہوگئے جبکہ ۱۵ نمازی زخمی ہوئے ہیں۔ خبررساں ایجنسیوں کے مطابق دھماکہ اُس وقت ہوا جب جمعہ کی نماز شروع ہوئے کچھ ہی وقفہ گذرا تھا۔
عینی شاہد محیب اللہ صاحبزادا کے حوالے سے بتایا گیا ہے وہ مسجد میں داخل ہوا ہی تھی کہ اچانک دھماکہ ہوا، اس نے دیکھا کہ لوگوں کی چینخیں سنائی دینے لگی جبکہ پوری مسجد کے اندر دھواں پھیل گیا تھا۔ صاحبزادہ نے بتایا کہ اس کے سامنے کئی لوگوں کی نعشیں بکھری پڑی تھی جس میں کم از کم ایک بچہ بھی شامل تھا۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ پہلے سے ہی مسجد کے بالکل اگلی صف میں کہیں بم چھپایا گیا تھا، نماز جیسے ہی شروع ہوا، بم پھٹ گیا۔ پولس کی ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا ہے کہ مسجد کے امام کو نشانہ بناکر بم نصب کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کی 3 روزہ جنگ بندی کے دوران یہ پہلا بڑا واقعہ ہے، دونوں جانب سے عیدالفطر پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
گزشتہ ہفتے کابل ہی میں لڑکیوں کے اسکول کے باہر متعدد دھماکے کئے گئے تھے، جس میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 68 ہوگئی ہے۔ پتہ چلا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر اسکول کی بچیاں شامل ہیں۔