2009 سے اب تک 71 ایم پیز کے اثاثوں میں 286 فیصد اضافہ، بی جے پی ایم پی جگجیناگی کی دولت میں 10 سال میں 40 گنا اضافہ
نئی دہلی 3 فروری (ایس او نیوز) 2009 اور 2019 کے درمیان لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہونے والے 71 ممبران پارلیمنٹ کے اثاثوں میں اوسطاً 286 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ بی جے پی کے رمیش چندپا جیگجیناگی کے اثاثوں میں ہوا ہے۔ یہ معلومات ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں دی گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جگجیناگی کے پاس 2009 میں تقریباً 1.18 کروڑ روپے کے اثاثے تھے، جو 2014 میں بڑھ کر 8.94 کروڑ روپے اور 2019 میں 50.41 کروڑ روپے ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران ان کی دولت میں 4,189 فیصد اضافہ ہوا۔ ان کی دولت میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
اے ڈی آر نے متعلقہ سالوں میں لوک سبھا انتخابات کے دوران بی جے پی لیڈر کی طرف سے جمع کرائے گئے حلف ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ معلومات دی۔ جیگاجیناگی، جو سال 2019 میں مسلسل چھٹی بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے، وزیر اعظم نریندر مودی کی سابقہ حکومت کے دوران جولائی 2016 سے مئی 2019 تک پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے مرکزی وزیر مملکت تھے۔ وہ کرناٹک کے بیجاپور سے منتخب ہوتے رہے ہیں۔
ADR-National Election Watch کی اس رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے ایک اور بی جے پی ایم پی پی سی موہن، ٹاپ 10 ایم پیز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں جن کے اثاثوں میں 2009 اور 2019 کے درمیان سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
سال 2019 میں بنگلور سنٹرل حلقہ سے لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہونے والے موہن نے 2009 کے پارلیمانی انتخاب میں تقریباً 5.37 کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعداد و شمار دس سالوں میں بڑھ کر 75.55 کروڑ روپے ہو گئے ہیں یعنی اس میں 1306 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے پیلی بھیت سے گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں مسلسل تیسری بار منتخب ہونے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کے اثاثے 2009 میں 4.92 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2019 میں 60.32 کروڑ روپے ہو گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق شرومنی اکالی دل کی رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور بادل کے اثاثے 2009 کے 60.31 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2019 میں 217.99 کروڑ روپے ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران ان کی دولت میں 261 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے، "بارامتی سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سدانند سولے کے اثاثے 2009 میں 51.53 کروڑ روپے سے 173 فیصد بڑھ کر 2019 میں 140.88 کروڑ روپے ہو گئے" رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2009 میں 71 ایم پیز بشمول آزاد امیدواروں کے اوسط اثاثے 6.15 کروڑ روپے تھے
رپورٹ میں 2009 سے 2019 تک ان کی اثاثوں میں اوسط اضافہ 17.59 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو 286 فیصد کا اضافہ دکھاتا ہے۔