سرسی: اسمبلی اسپیکر کے دفتر کے سامنے دھرنا۔شمالی کینر ا کو تقسیم کرکے سرسی کو علیحدہ ضلع تشکیل دینے کا مطالبہ
سرسی،22؍ستمبر (ایس او نیوز) عوامی مفادات اور انتظامی سہولیات کے پیش نظر ضلع شمالی کینرا کو تقسیم کرکے الگ سے سرسی ضلع تشکیل دینے اور بنواسی کو تعلقہ کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سرسی ضلع ہوراٹا سمیتی نے پیر کو احتجاجی ریالی نکالی اوراسمبلی اسپیکروشویشور ہیگڈے کاگیری کے دفتر کے باہر دھرنا دیا۔
راگھویندرا سرکل سے کاگیری کے دفتر تک جلوس کی شکل میں پہنچنے کے بعد ہوراٹا سمیتی کےکارکنان نے نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسمبلی میں اس وقت چل رہے سیشن کے دوران ہی سرسی ضلع اور بنواسی تعلقہ تشکیل دینے کا اعلان کیا جائے۔ اس کے بعد اسپیکر کے پرسنل اسسٹنٹ کو میمورنڈم سونپا گیا۔
اس موقع پر ہوراٹا سمیتی کے ذمہ داران نے کہا کہ شمالی کینرا بہت وسیع ضلع ہے ۔ اس میں 12 ریوینیو تعلقہ جات اور 4ریوینیو سب ڈیویژن ہیں۔اس میں کچھ علاقے ضلع کے صدر مقام سے 200کلو میٹر تک کی دوری پر ہیں۔اس سے لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے عوامی مفاد اور انتظامی سہولتوں کو دیکھتے ہوئے گھاٹ کے علاقے سے 7تعلقہ جات کو ملا کر سرسی کو ایک نیا ضلع بنادیا جائے۔اس کے علاوہ کنڑا کی پہلی راجدھانی بنواسی کو الگ تعلقہ قرار دیا جائے۔
اس موقع پر خطاب کرنے والے ہوراٹا سمیتی کے صدر اوپیندرا پائی نے اعلان کیا کہ یکم نومبر سے قبل اگر سرسی کو ضلع کا درجہ نہیں دیا گیا تو پھر راجیہ اتسوا کو ’یو م سیاہ‘ کے طور پر منایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مقامی ایم ایل اے ہی اسمبلی کے اسپیکر ہونے کی وجہ سے سرسی کو الگ ضلع بنانے کا اعلان کرنا آسان بات ہے، اس لیے یہ کام فوراً ہونا چاہیے۔
ہوراٹا سمیتی میں شامل ایک اور ذمہ دار ایم ایم بھٹ نے کہا کہ سرسی ضلع تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جو جدوجہد جاری ہے اس کے ایک حصے کے طور پر22 ستمبر کو شمالی کینرا ضلع انچارج وزیر شیورام ہیبار کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 2اکتوبر کو گاندھی جینتی کے دن ’تھالی بجانے‘ ، 14اکتوبر دیپ جلانے اور 15اکتوبر کو’بھوک ہڑتال‘ کی مہم چلائی جائے گی۔
اس احتجاج اور دھرنے کے موقع پر منجو موگیر، پرمانند ہیگڈے،اشوک بھٹ، سریش ہکّی منے،رگھو کانڑے، اودے کمار کانلّی وغیرہ موجود تھے۔