مدرسوں پر آسام حکومت کا فیصلہ: مولانا سید ارشد مدنی نے کہا؛ ’یہ وہی متعصبانہ ذہنیت ہے جو تبلیغی جماعت کو نشانہ بنا رہی تھی‘

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2020, 9:23 PM | ملکی خبریں |

دیوبند،17؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے مدرسوں کے متعلق آسام حکومت کے حالیہ فیصلوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ اسی متعصبانہ ذہنیت کے لوگوں کا فیصلہ ہے جو تبلیغی جماعت کو نشانہ بنا رہے تھے، ان کا مقصد مسلمانوں کو مذہبی اعتبار سے مایوسی کا شکا ربنانا اور انہیں یہ احساس کرانا ہے کہ ان کے لئے یہاں مذہب پر چلنا آسان نہیں ہے بلکہ ان کے یہ راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی آج اپنی رہائش گاہ پر مقامی نامہ نگاروں سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے آسام حکومت کے ذریعہ سرکاری امداد یافتہ مدارس بند کرنے کے فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مسلم قوم آج سے نہیں بلکہ ہزاروں سال سے اس ملک میں رہتی ہے،وہ اپنے دین کے مسئلہ میں کسی کی محتاج نہیں ہے بلکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہے، ملک کے اندر ہزاروں مدرسے چل رہے ہیں، حالانکہ اس وقت یہ قوم بدحالی کا شکار ہے لیکن وہ اپنے دین پر قائم ہے اور اپنے مدارس و مساجد کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ دو چار فیصد مدرسے بھی حکومت کی متعصبانہ ذہنیت کا شکار ہو جاتے ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں مسلمانوں کو مزید قوت و ہمت کے ساتھ ان مدرسوں کا تعاون کرنا چاہئے اور اپنے دین کے تحفظ کے لئے ان مدارس کو زندہ رکھنا چاہئے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جب الیکشن قریب آتا ہے تو اس طریقے کے مسائل کھڑے کئے جاتے ہیں اور ہو سکتا ہے یہ بھی الیکشن کارڈ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں قائم مدارس پوری دنیا میں اسلام کی تحفظ و بقاء کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک زمانہ سے متعصبانہ ذہنیت کے لوگ ان مدارس کو بند کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا انشاء اللہ اور مسلمان اپنے بل بوتے پر ان مدارس کو زندہ رکھے گا۔ امجلس شوریٰ کے ذریعہ صدر المدرسین منتخب کئے جانے کے سوال کے جواب میں مولانا نے کہاکہ ہم پہلے سے دارالعلوم دیوبند خادم ہیں اور آگے بھی جب تک ہوسکے گا دارالعلوم دیوبند کی خدمت کرتے رہے گیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے اختلاف کے سوال پر مولانا کہاکہ ہمارا آپس میں کسی بھی طرح کا کوئی اختلاف نہیں ہے،ہم آپس میں ملتے جلتے ہیں۔ جمعیۃ علماء ہند میں مفاہمت کے متعلق شوریٰ کے ذریعہ تشکیل کی گئی سہ رکنی کمیٹی کے سوال پر مولانا نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ شوریٰ کے ذریعہ کمیٹی تشکیل کرنے کی کیا وجہ ہے، مجھے باہر کے لوگوں سے یہ معلوم ہوا ہے ابھی دارالعلوم دیوبند مہتمم صاحب سے بھی میری کوئی اس سلسلہ میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ وہ کمیٹی کیوں بنائی گئی مجھے اس سلسلہ میں کچھ بھی معلومات نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہر چیز کی امید ہمیشہ برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹر ی منتخب کئے جانے کے سوال پر کہاکہ ورکنگ کمیٹی نے یہ ذمہ داری مجھے دے دی ہے فی الحال اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ مدارس کھلنے کے متعلق کئے گئے سوال پر کہاکہ بڑی بڑی یونیورسٹی اورادارے ابھی بند ہیں جب وہ کھلیں گے اسی وقت مدارس بھی کھل جائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

الیکشن کمیشن نے کانگریسی لیڈر سرجے والا پر 48 گھنٹے کی لگائی پابندی

لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ منگل (16 اپریل 2024) کو، الیکشن کمیشن آف انڈیانے ان کی انتخابی مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ کانگریس لیڈر کیخلاف یہ کارروائی بھاجپاکی رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی کے بارے میں ان کے متنازعہ بیان پر کی گئی۔ ...

پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری، پٹریوں پر احتجاج کے سبب کئی ٹرینیں متاثر

  پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر ...

لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر ختم، 19 اپریل کو 102 سیٹوں کے لیے ڈالا جائے گا ووٹ

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران ریلیوں اور روڈ شو میں مصروف ہیں۔ اس درمیان آج شام 6 بجے پہلے مرحلہ کے لیے انتخابی تشہیر کا عمل رک گیا۔ پہلے مرحلہ میں 21 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 102 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جسے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ...

بیلٹ پیپر پر واپسی کے بہت سے نقصانات ہیں، ای وی ایم مشین پر سپریم کورٹ میں سماعت

انتخابات میں ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپر کے استعمال کو لے کر جاری بحثوں کے درمیان سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ بیلٹ پیپر پر واپس آنے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ نے پرشانت بھوشن سے پوچھا جو ای وی ایم کو ہٹانے کی درخواست کے حق میں اپنا موقف پیش کر رہے ...

گمراہ کن اشتہار معاملہ: بابا رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے راضی، سپریم کورٹ نے ایک ہفتہ کا دیا وقت

پتنجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر ...

بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ کیا، وزیر اعظم بدعنوانی کے چیمپین ہیں! راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو بدعنوانی کا چیمپین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے بھتہ خوری کی اور دنیا کا سب سے بڑا گھوٹالہ انجام دیا۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اگر ...