آسام میں سیلاب سے حالات بہت خراب، اب تک ہو چکی ہیں 11 اموات
نئی دہلی،15/جولائی (ایس اونیوز/ آئی این ایس انڈیا) آسام میں سیلاب سے حالات اور بھی خراب ہو گئے اور اس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔ اس قدرتی آفات سے 28 اضلاع کے تقریباً26.5 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔آسام ریاست ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کی رپورٹ کے مطابق جورہاٹ، بارپیٹا اور دھبری اضلاع میں چار لوگوں کی موت ہوئی ہے۔اتھارٹی نے بتایاہے کہ سیلاب سے متاثر 28 اضلاع میں بارپیٹا سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں 7.35 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔اس کے بعد مورے گاؤں میں ساڑھے تین لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔دھبری ضلع میں متاثرہ لوگوں کی تعداد 3.38 لاکھ ہے۔ہفتہ تک سیلاب سے کل 33 اضلاع میں سے 25 اضلاع کے 14.06 لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری(آمدنی اورڈیزاسٹر مینجمنٹ) کمار سنجے کرشن نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے مطابق آسام میں مزیدبارش ہو سکتی ہے اور برہم پتر ندی کے پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت صورت حال سے نمٹنے میں مکمل طورپر اہل ہے۔گزشتہ سال ہمیں مرکز سے 590 کروڑ روپے حاصل ہوئے تھے۔ہمارے پاس کافی فنڈ ہے اور اضلاع کے لیے 55.85 کروڑ روپے پہلے ہی جاری کر چکے ہیں۔افسر نے بتایا قاضی رنگا نیشنل پارک کا 70 فیصد حصہ بھی متاثرہواہے۔یہ ایک سینگ والے گینڈا کا گھر ہے اور عالمی ثقافتی ورثہ والی جگہ ہے۔برہم پتر ندی گوہاٹی، نماتی گھاٹ، سونی پور، گولپورا اور دھبری میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔