آسام ضمنی انتخاب سے پہلے تشدد پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، 2 پولیس افسران کے تبادلے کا حکم
نگاؤں، 12/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) آسام کے نگاؤں ضلع میں ساماگری اسمبلی سیٹ پر 13 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب سے قبل تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں، جس پر الیکشن کمیشن نے فوری طور پر کارروائی کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے دو پولیس افسران کا تبادلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ (کرائم) پارتھا پرتم سیکیا اور کالی بڑ ڈویژن کے ایس ڈی پی او روپ جیوتی دتہ کو نگاؤں ضلع سے باہر ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد انتظامیہ میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق الیکشن کمیشن نے جینت بروا کو ضلع کا نیا ایس پی (کرائم) اور شیامنت سرما کو ایس ڈی پی او عہدہ پر مقرر کیا ہے۔ اس درمیان بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو ایک چٹھی لکھی ہے جس میں دھبری سے کانگریس رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین کو ساماگری سیٹ پر تشہیر سے روکنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس معاملے میں رقیب الحسین کے خلاف پولیس میں شکایت بھی دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رقیب الحسین گزشتہ 23 سال سے ساماگری اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کر رہے تھے۔ اس سال لوک سبھا انتخاب میں جیت درج کرنے کے بعد انھوں نے اس سیٹ کو خالی کر دیا تھا۔ اب ان کا بیٹا تنزیل کانگریس کے ٹکٹ پر اس سیٹ سے ضمنی انتخاب لڑ رہا ہے۔ بی جے پی نے اس سیٹ پر دیپلو رنجن شرما کو موقع دیا ہے جو کہ پارٹی کے جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں اور بی جے پی کی یوتھ یونٹ کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
بہرحال، الیکشن کمیشن کو لکھی گئی چٹھی میں بی جے پی نے کہا ہے کہ رقیب الحسین کی علاقے میں موجودگی نے تشدد کو بھڑکایا۔ آسام کے وزیر بمل بورا نے الیکشن کمیشن کو خط بھیجنے کے بعد کہا کہ اگر رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین کو علاقے میں گھومنے دی اگیا تو انتخاب غیر جانبدار اور شفاف نہیں ہو پائیں گے۔