بھٹکل میں وائی ایم ایس اے کے زیراہتمام بھٹکل ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اسداللہ کی شاندار جیت؛ لائن کو فائنل میں ہوئی شکست
بھٹکل 21/ جنوری (ایس او نیوز) ینگ مسلم سروس اسوسی ایشن المعروف وائی ایم ایس اے کے زیراہتمام بھٹکل ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میں آج اسداللہ نے ایک سخت اور بے حد سنسنی خیز مقابلے میں لائن کو پانچ وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کرلی، جس کے ساتھ ہی 28 ڈسمبر کو شروع ہونے والا یہ ٹورنامنٹ آج کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہنچ گیا۔
ٹورنامنٹ میں کئی میچس بے حد سنسنی خیز رہے جس میں آخری اوور کی آخری گیند پر تک میچ کا انحصار ٹکا رہا، جس طرح آج کا فائنل مقابلہ بے حد سخت اور دلچسپ رہا، اسی طرح سیمی فائنل مقابلے بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے تھے۔
آج بھٹکل تعلقہ اسٹڈیم المعروف وائی ایم ایس اے میدان میں کھیلا گیا اسداللہ اور لائن کے درمیان فائنل مقابلہ اتنا دلچسپ رہا کہ ابتداء سے ہی پورا میچ لائن کے حق میں جاتا ہوا نظر آرہا تھا، مگر اسداللہ کے کھلاڑیوں نے ناممکن کو ممکن بناکر شکست کو جیت میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
بھٹکل کی مضبوط سمجھی جانے والی لائن ٹیم نے ٹوس جیت کر آج صبح پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ فصیر گنگائولی کے 46، نسیم اسرمتا کے 37 اور انس مُلا کے ناٹ آوٹ 36 رنوں کی بدولت لائن نے اسداللہ کے سامنے جیت کے لئے 173 رنوں کا اچھا نشانہ دیا۔
اسداللہ کے بلے باز جب میدان میں اُترے تو پہلے ہی اوور کی تیسری گیند پرلائن کے تیز گیند باز آنس مُلا نے آوف اور پھر پانچویں گیند پر مفضال کو پویلین بھیج دیا۔ بناء کوئی رن بنائے جب دو بلے باز آوٹ ہوئے تو آنس مُلا نے اپنے دوسرے اوور یعنی میچ کے تیسرے اوور میں زید کو بھی واپس بھیج کر میچ میں سنسنی پیدا کردی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ تین کھلاڑیوں کے ایک ساتھ آوٹ ہونے سے پورے ٹیم دبائو میں آجائے گی۔ مگر ایسے میں ریتیش بھٹکل اور اسجد حیدر میدان میں اُترے اور دونوں نے بناء کسی دبائو کے لائن گیندبازوں کی بائولنگ پر دھلائی شروع کردی، ان دونوں نے میچ کو ایسی گرفت میں لیا کہ لائن کے کھلاڑیوں کے لئے یہ دونوں بلے باز درد سر بن گئے۔رتیش نے دو چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے صرف 37 گیندوں پر 55 رن بنائے، جبکہ اسجد نے دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے صرف 54 گیندوں پر ناٹ آوٹ 80 رن بنا ڈالے۔ان دونوں نے چوتھے وکٹ کی ساجھے داری میں 81 رن بنائے اور اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالتے ہوئے جیت کی راہ ہموار کی۔
آخری اوور میں اسداللہ کو جیت کے لئے آٹھ رنوں کی ضرورت تھی جس کے دوران عُزیر نے پہلی ہی گیند پر چھکا لگاتے ہوئے اپنی ٹیم کو دبائو سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوگئے، بعد میں آسانی کے ساتھ دو رن بناکر ٹیم کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کردیا۔
خیال رہے کہ ٹورنامنٹ میں منکی اور مرڈیشور سمیت بھٹکل کی جملہ 32 ٹیموں نے حصہ لیا تھا جس میں سے لائن، اسداللہ، انفا اور آزاد ٹیمیں سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔ پہلے سیمی فائنل میں لائن نے آزاد کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا تو دوسرے سیمی فائنل میں اسداللہ نے انفا کو چاروں شانے چت کردیا۔
اسداللہ کو بھٹکل ٹرافی کے ساتھ 66,666 روپیہ نقد انعام اور رنرزآپ لائن کو 44,444 روپیہ نقدانعام سے نوازا گیا۔ فائنل میں بہترین کھیل کا مظاہرہ پیش کرنے پر اسجد کو مین آف دی فائنل کے خطاب سے نوزا گیا۔ انہوں نے 80 رن بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین گیندبازی کرتے ہوئے چار اووروں میں 26 رن دے کر ایک وکٹ بھی حاصل کی تھی۔رتیش بھٹکل، اکراما موٹیا ودیگر بہترین کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں کو بھی انعامات سے نوازا گیا۔ منکی این ایس اے ٹیم کو بیسٹ ڈسپلین ٹیم کے خطاب سے نوازا گیا۔
فائنل تقریب میں کرناٹکا اسپورٹس اتھاریٹی کے نائب صدر میر روشن علی، بھٹکل کے رکن اسمبلی منکال وئیدیا، مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری، بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر امتیاز اُدیاور، سکریٹری نصیف خلیفہ، وائی ایم ایس اے کے ذمہ داران میں عتیق الرحمن مُنیری، عبدالمُجیب، سٹی میڈیکل اقبال سمیت کافی لوگ موجود تھے۔