آرٹیکل 370: وادی میں عیدالاضحی کے موقع پر بھی رہے گی سختی، 15 اگست کے بعد ہی مل سکے گی راحت
سرینگر، 10 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے ہی وادی میں پر کشیدہ حالات بنے ہوئے ہیں۔جمعہ کے موقع پر کشمیر میں وادی میں ہزاروں لوگ نماز کے لئے نکلے اور کئی مقامات پرپر تشدد واقعات بھی ہوئے۔انتظامیہ اسی طرز پر اب بقرعید کے موقع پر بھی نظام کو برقرار رکھنے کی تیاری میں ہے۔ایک سینئر سیکورٹی افسر نے بتایا کہ 12 اگست کو عیدالاضحی کے موقع پر سری نگر کے عید گاہ میں ہونے والی روایتی نماز کے دوران بھی سیکورٹی کے لحاظ سے سختی بنی رہے گی،ہر سال سری نگر کے عیدگاہ گراؤنڈ میں بڑے پیمانے پر لوگ نماز کے لئے جٹتے ہیں، لیکن اس بار تعداد کچھ کم ہو سکتی ہے،پتھر بازی اور پر تشدد مظاہروں کے خدشہ کے سبب سیکورٹی کے انتظامات سخت رکھنے کی تیاری ہے۔اس کے علاوہ عیدگاہ اور جامع مسجد میں بھی کچھ پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق یہاں صرف مقامی لوگوں کو ہی نماز پڑھنے کی اجازت دی جا سکے گی۔جامع مسجد میں عید کی نماز تبھی پڑھی جاتی ہے، جب بارش کی وجہ سے عید گاہ میں ایسا نہ کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق وادی میں عید کے موقع پر ضروری سامانوں کی دکانیں کھلی رہیں گی،اگرچہ بڑی مارکیٹوں پر کچھ پابندیاں لاگو رہیں گی۔وادی میں عید کے موقع پر مرحلہ وار طریقے سے دفعہ 144 کو ختم کیا جائے گا،اگرچہ پابندیوں کو مکمل طور پر ہٹانے کی حالت 15 اگست کے بعد ہی پیدا ہوگی،اس کی وجہ یہ ہے کہ یہی وہ دور ہوتا ہے، جب وادی میں علیحدگی پسند اپنی تحریک تیز کرتے ہیں۔