کولار میں شانِ رسالتؐ میں گستاخی اور قرآن شریف کی بے حرمتی کے واقعے پر بھٹکل تنظیم کی سخت مذمت؛ خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ
بھٹکل 4 جولائی (ایس او نیوز) کولار میں جمعہ کے روز اُدے پور واقعے کو لے کر منعقدہ احتجاج میں ہندو تنظیموں کی طرف سے پھر ایک بار شان رسالتؐ میں گستاخی اور قرآن شریف کی کھلے عام بے حرمتی کا معاملہ سامنے آنے پر مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور نوپور شرما کی حمایت کرتے ہوئے کی گئی اشتعال انگیزی کی سخت مذمت کی ہے۔
قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنطیم کی طرف سے جاری کئے گئے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک کے کولار میں نام نہاد لیڈروں کی طرف سے تشدد کو اُکسانے والے جو بیانات دئے گئے ہیں اور عوام کے اندر انتشار پیدا کرکے عوامی امن کو خراب کرنے کی جو کوشش کی گئی ہے، تنظیم اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔
تنظیم نے ریلیز میں کہا ہے کہ کولار میں جس طرح کا احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا اور دو کمیونٹی کے درمیان جس طرح نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ اسلام کی جان بوجھ کر توہین کرنا چاہتے ہیں اور اس طرح کے بیانات ہندوستان میں فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دینے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جس کے نتیجے میں ریاست کا پرامن ماحول خراب ہوسکتا ہے۔
مجلس اصلاح وتنظیم، بھٹکل، اس طرح کے غیر ضروری بیانات کی سخت ترین معنوں میں مذمت کرتی ہے اور حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ تنظیم نے یہ بھی کہا کہ قرآن کائنات کو ایک نمونہ کے طور پر پیش کرتا ہے، جس کی خصوصیات ہم آہنگی اور امن سے ہے ۔ تنظیم نے قران کے متعلق غلط اور بے بنیاد باتیں کرنے والے غیر مسلم برادران کو مشورہ دیا کہ وہ قرآن کا پہلے مکمل طور پر مطالعہ کریں تاکہ اسے صحیح تناظر میں سمجھا جا سکے۔
راجستھان کے اُودے پور میں ایک ٹیلر کنہیا لال کے قتل پر تنظیم نے کہا کہ ہم کنہیا لال یا کسی بھی دوسرے انسان کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ قصورواروں کو ملک کے قانون کے مطابق سزا دی جائے، اس کے ساتھ ساتھ ہم ایک بار پھر حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور کسی جگہ کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ مذاہب اور مقدس کتابوں کو نشانہ بنانے کے لیے مزید کوششیں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔
یاد رہے کہ جمعہ کو ریاست کرناٹک کے کولار میں ہندو تنظیموں کی طرف سے کئے گئے احتجاجی مظاہرے کے دوران کولار کے رکن لوک سبھا منی سوامی نے اعلان کیا تھا کہ وہ کولار سے مسلمانوں کو بھگا دیں گے، اس کے بعدہندو جاگرن ویدیکے کے کنوینر کیشو مورتی نے انتہائی اشتعال انگیز تقریر کی تھی اور قران کے تعلق سے غلط، بے بنیاد اور گمراہ کن باتیں کہی تھیں۔ جس پر پوری ریاست کے مسلمانوں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔