23مئی کو ووٹوں کی گنتی کے لئے انتظامات قطعی مراحل میں
بنگلورو،17/مئی(ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے لئے ریاست میں 18 اور 23 اپریل کوڈالے گئے ووٹوں کے بعد 28حلقوں میں تینوں اہم سیاسی جماعتوں سے وابستہ امیدواروں کا ایک ماہ طویل صبر اختتام پذیر ہورہاہے۔ 23 مئی کو ریاست بھر میں ووٹوں کی گنتی کے لئے ریاستی چیف الیکٹورل افسر کی طرف سے تمام تیاریاں تکمیل کے مراحل میں داخل ہورہی ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے لئے متعین سرکاری عملے کی تربیت پوری ہوچکی ہے۔ ہر لوک سبھا حلقے کے ریٹرننگ افسر جن میں متعلقہ کارپوریشن کمشنرس، اضلاع کے ڈپٹی کمشنرس وغیرہ شامل ہیں ان کی نگرانی میں یہ انتظامات کئے جارہے ہیں۔ ریاست کے چیف الیکٹورل افسر کے دفتر سے موصولہ معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 23 مئی کو ووٹوں کی گنتی کے فوراً بعد حالانکہ رجحانات ظاہر ہونے لگیں گے لیکن قطعی نتیجہ سامنے آنے تک شام ہوسکتی ہے۔ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایت کے مطابق ہر اسمبلی حلقے کے پانچ بوتھوں کے تمام ووٹوں کا وی وی پیاٹ مشینوں میں جمع پرچوں سے موازنہ بھی کیاجائے گا۔اس عمل میں چند گھنٹوں کی تاخیر ممکن ہے۔ ریاست میں دونوں مرحلوں میں ہوئی پولنگ کا مجموعی اوسط 68.62 فیصد رہا۔ گزشتہ بار کے مقابل اس اوسط میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔اسے دیکھتے ہوئے کانگریس جے ڈی ایس اتحاد اور اپوزیشن بی جے پی کو توقع ہے کہ زیادہ حلقوں میں ان کے امیدوار کامیاب ہوں گے۔ تینوں سیاسی پارٹیاں ابھی سے ہار جیت کے حساب کتاب میں لگی ہوئی ہیں۔ امیدواروں کی جیت کو لے کر کئی اضلاع میں کروڑوں روپیوں کا سٹہ بازاری جاری ہے، مختلف حلقوں میں امیدواروں کی جیت مختلف پارٹیوں کو ملنے والی تعداد مرکز میں مودی یا راہل کے وزیراعظم بننے اور دیگر امور پر سٹہ بازاری چل رہی ہے۔