منگلورو : کیا جنوبی کینرا کے مسلمان ایس ڈی پی آئی کو کانگریس کا متبادل سمجھتے ہیں ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 5th June 2022, 9:41 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو 5 / جون (ایس او نیوز) کیا جنوبی کینرا کے مسلمان سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کو کانگریس پارٹی کا متبادل سمجھتے ہیں، اس موضوع پر انڈین ایکسپریس کے نامہ نگار ونسینٹ ڈیسوزا کی ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ یہ محسوس کرتا ہے کہ کانگریس نے ہندو ووٹرس ہاتھ سے نکل جانے کا خدشہ دیکھتے ہوئے ملالی مسجد اور حجاب کے مسئلے کو پوری طرح سنجیدگی سے نہیں لیا ۔ یہی وجہ ہے کہ  اب تک بہت معمولی اثر و رسوخ رکھنے والی سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا فرقہ وارانہ لحاظ سے حساس ضلع میں پوری تیزی کے ساتھ اپنا راستہ بناتی دکھائی دے رہی ہے ۔

    اگر منگلورو میں منعقدہ پارٹی کنونشن کو اس کا اشارہ مانیں تو ایسا لگتا ہے کہ ضلع کے لوگ بالخصوص یہاں کی ووٹرس کا 20 فیصد تناسب رکھنے والے مسلمان آر ایس ایس اور بی جے پی سے ٹکر لینے کے لئے کانگریس کے بجائے ایس ڈی پی آئی کو متبادل مان رہے ہیں ۔ 

    حجاب اور ملالی مسجد معاملہ پر کانگریس کے رویہ سے غیر مطمئن مسلمانوں اور حجاب حامی طلبہ نے ضلع میں کانگریسی چہرہ سابق منسٹر یو ٹی قادر کے خلاف اپنی ناراضی کا اظہار کیا تھا ۔ اس موقع کا پورا فائدہ ایس ڈی پی آئی اور اس کی طلبہ تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا نے اٹھایا ۔ 

    جب کبھی حساس مسائل سر اٹھاتے ہیں تو کانگریس نپے تلے انداز میں موقف ظاہر کرتی ہے جبکہ ایس ڈی پی آئی اور سی پی آئی (ایم) [ جس نے حال ہی میں مسلمانوں کے مسائل اجاگر کرنے کے لئے میگھالیہ میں کنونشن منعقد کیا تھا] عوام کے مسائل پوری طاقت کے ساتھ اٹھاتے ہیں ۔ 

    دکشن کنڑا ڈسٹرکٹ کانگریس مائناریٹی ونگ کے صدر شاہ الحمید اس بات کو نہیں مانتے کہ کانگریس پارٹی نے مسلم طبقہ کے ساتھ کوئی ناانصافی کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی حساس مسائل سے کوئی سیاسی مفاد حاصل کرنے کی نیت نہیں رکھتی بلکہ وہ مسائل حل کرنے کی کوشش کرتی ہے ۔ ایس ڈی پی آئی کی جانب سے کانگریس پر 'نرم ہندوتوا' اپنانے کے الزام کا توڑ کرتے ہوئے شاہ الحمید کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملوں سے سیکولر ووٹ تقسیم ہونگے اور اس کا فائدہ بی جے پی کو پہنچے گا ۔ 

    ایس ڈی پی آئی دکشن کنڑا کے صدر ابوبکر کولائی نے کہا کہ  ہماری پارٹی پر سیکولر ووٹ تقسیم کرنے کا الزام لگانا کانگریس پارٹی کی پرانی حکمت عملی ہے ۔ "کانگریس ایک مضبوط اپوزیشن کے طور پر ناکام ہوچکی ہے اور وہ عوام کے مسائل اٹھانے کے قابل نہیں رہی ہے ۔ یہی وجہ سے عوام اب ایس ڈی پی آئی کو ایک متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔"

    سیاسی مبصر ڈاکٹر چندرا  پجاری کہتے ہیں کہ بی جے پی ہندوتوا سیاست پر عمل کر رہی ہے اس کے برخلاف کانگریس نے سیکیولرازم کو ایک ضمنی چیز کے طور پر اپنایا ہے ۔ "اس وجہ سے کچھ کانگریس کے حامیوں نے اپنی وفاداریاں ایس ڈی پی آئی کے ساتھ جوڑ دی ہونگی ۔ لیکن  انتخابات میں ایس ڈی پی آئی کو اس کا فائدہ فوری طور پر نہیں ہوگا بلکہ اس کے لئے ایک لمبا عرصہ درکار ہوگا ۔"
 

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...