بھٹکل کارگیدے میں منظورشدہ سڑک کی تعمیر فوری شروع کرنےکا مطالبہ : عوام نے دیا اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم
بھٹکل:28/جولائی (ایس اؤ نیوز) سرکارکی جانب سے کانکریٹ روڈ کی تعمیر ، تارکول بچھانے اور اندرونی نالیوں کی تعمیر کے لئے چیف منسٹر فنڈ سے 27 لاکھ روپئے منظور ہونے کے باوجود ٹھیکدار کی جانب سے کام شروع نہ کئے جانے پر ناراض کارگیدے فرسٹ کراس اور مسجد مزمل کے علاقے کے مکینوں نے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم سونپتے ہوئے مطالبہ کیا کہ متعلقہ منظورشدہ کاموں کو وہ فوری شروع کرنے کا حکم دیں۔
اسسٹنٹ کمشنر ساجد مُلّا کو تفصیلات سے آگاہ کراتے ہوئے عوام نے بتایا کہ ڈسمبر 2017میں اُس وقت کے ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیا جب بھٹکل تشریف لائے تھے تو مختلف کاموں کی سنگ بنیاد رکھی تھی جس میں کارگیدے کے مزمل مسجد علاقہ کی سڑک کی تعمیر کا کام بھی شامل تھا، لیکن کام کا ٹھیکہ لینے والے ہوناور کے ٹھیکیدار شبیر ککولی نے ابھی تک وہاں پر کام شروع نہیں کیا ہے۔ عوام نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے پورا راستہ اتنا زیادہ خراب ہوگیاہے کہ سواری اور بائک تو دور کی بات، پیدل چلنا بھی دشوار ہے۔ عوام نے بتایا کہ بارش کے بعد پوری سڑک کیچڑ سے بھر گئی ہے جس سے پورے علاقہ کے عوام سخت پریشان ہیں۔
عوام نے بتایا کہ متعلقہ کام کے لئے علاقہ کے عوام پچھلے کئی برسوں سے کوشش کررہے تھے جس کے نتیجے میں حکومت نے توجہ دیتے ہوئے کام کی سنگ بنیاد بھی رکھی اور متعینہ رقم بھی منظور کی۔ لیکن ٹھیکیدار کام شروع کرنے کے لئے ٹال مٹول اور حیلے بہانے کرنے میں لگا ہوا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر ساجد مُلا سے عوام نے درخواست کی کہ وہ ایک مرتبہ متعلقہ علاقہ کا دورہ کریں اگر افسران علاقہ کا ایک مرتبہ ہی سہی دورہ کرکے دیکھیں گے تو پتہ چلے گا کہ آٹو رکشا اور بائک تو دور پیدل چلنا محال ہے۔ اسکولی بچوں کا روزانہ انہی خستہ اور بے ڈھنگے راستے سے گزرنا مجبوری بن گئی ہے۔
میمورنڈم میں اسسٹنٹ کمشنر کو متنبہ کیا گیا ہے کہ فوری کام شروع نہیں کیا گیا تو عوام سڑکوں پر اُتر کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
میمورنڈم قبول کرنے کے بعد اے سی ساجد ملا نے یقین دلایا کہ وہ متعلقہ حکام سے معاملے کے تعلق سے جانکاری لیں گے اور جلد سے جلد کام شروع کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔
اس موقع پر علاقہ کے مولانا سلمان کولا، نوفل کھروری ،عنایت اللہ گوائی ، ثاقب ایس کے، دانش خلیفہ ، ابراہیم خلیفہ ، مولانا مظفر و دیگر کافی لوگ موجود تھے۔