اسقاط حمل جرم کے دائرے سے باہر ہو، سپریم کورٹ میں پٹیشن

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th July 2019, 11:00 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 15 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسقاط حمل کو جرم کے دائرے سے مکمل طورپرباہرکرنے کے لیے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جننا خواتین کی پسند کا معاملہ ہے، اس لیے جننا کو عمل اور اسقاط حمل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق ہونا چاہئے۔اس درخواست پر سپریم کورٹ سماعت کے لئے تیار ہو گیا ہے اور مرکز کو نوٹس بھیجا ہے۔تین خواتین نے اس سلسلے میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ اسقاط حمل صرف ماں کی زندگی بچانے کے لئے نہیں ہو سکتی ہے۔اس معاملے پر خواتین کی رائے بھی اہم ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سرکاری مشینری خواتین کو پوری مدت حاملہ رکھنے کے لئے مجبور نہیں کر سکتا ہے۔بتا دیں کہ میڈیکل ٹرمنیشن آف حمل ایکٹ، 1971 کے مطابق، اسقاط حمل کرانے کی مدت 12 ہفتے ہے، 12 ہفتے کے اندر خواتین اسقاط حمل کروا سکتی ہے،تاہم خاتون کو ذہنی اور جسمانی مسئلہ ہونے کی صورت میں اور جنین میں صحت کے مسائل یا پیچیدگیاں آنے پر ہی قانون میں مختلف انتظامات کئے گئے ہیں۔یہ قانون کہتا ہے کہ 20 ہفتے کے بعد اسقاط حمل نہیں کرایا جا سکتا ہے لیکن اگر ماں کی جان کو خطرہ ہے تو یہاں بھی دوسرا قانون ہے۔اس مفاد عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس کی خواہش کے خلاف حکومت خواتین کو حمل جاری رکھنے کے لئے نہیں کہہ سکتی ہے۔خواتین کو یہ طے کرنے کا حق ہونا چاہئے کہ وہ حاملہ رہنا چاہتی ہے کہ نہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جننا اور حمل، پھر حمل کو پوری مدت تک رکھنا یا پھر اسے ختم کرنا، یہ ایک خاتون کی ذاتی پسند، اس کے وقار، ذاتی آزادی، اور خودکار فیصلہ کا معاملہ ہے اور اسے آئین کی دفعہ 21 میں نشان زدکیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...