اے پی سی آرکے زیراہتمام قانونی مسائل و حل پربنگلور میں بہترین کانفرنس کا انعقاد؛ مائناریٹی کمیشن کے چیرمین کی شرکت؛ ہرممکن امداد فراہم کرنے کا تیقن
بنگلورو:28؍ستمبر(ایس اؤ نیوز)اسوسی ایشن فورپروٹیکشن آف سیول رائٹس (اےپی سی آر) کے ذریعے بے قصوروں اور مظلوموں کو قانونی امداد فراہم کرنے کا جس طرح کا کام انجام دیا جارہا ہے، یہ بہت بڑا کام ہے۔ ایسے امدادی کاموں کے لئے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں اورمائناریٹی کمیشن کی جانب سے ہرممکن امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہوں۔ ان باتوں کا اظہارمائناریٹی کمیشن کرناٹکا کے چیرمن جی اے باوا نے کیا۔
وہ یہاں اے پی سی آرکرناٹکا چاپٹر کے زیراہتمام بنگلور میں منعقدہ ڈسٹرکٹ آفس بیرئیرس کانفرنس کاافتتاح کرنےکے بعد خطاب کررہے تھے ۔ جی اے باوا نے اے پی سی آر کے ساتھ مل کر کام کرنے کاتیقن دینے کے ساتھ ساتھ کہا کہ حال ہی میں اے پی سی آر کے ایک وفد کی ریاستی جیل کا دورہ کرنے کی بات معلوم ہوئی جس میں اے پی سی آر کے سکریٹری نے بتایا کہ وہاں کئی ایسے افراد ملے جن کی ضمانت پر رہائی کا حکم جاری کیاگیا ہے لیکن ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ وہ چھوٹی موٹی رقم ادا کرکے باہر نکال سکیں۔ حکومت کی طرف سے مفت قانونی امداد فراہم کی جاتی ہے مگر ہمارے لئے بھی ضروری ہے کہ ا س سلسلے میں ہم آگے بڑھ کر کام کریں، ایسے لوگوں کو باہر لائیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ اگر کوئی کسی جرم میں جیلوں میں بند ہیں تو ان کی رہائی کے لئے قانونی کارروائی کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ آج اگر ہم ان کی مدد نہیں کریں گے تو آگے چل کر یہی افراد جرائم میں مبتلا ہوکر سماج اور ملک کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مائنارٹی کمیشن، اے پی سی آرکے ساتھ مل کر مشترکہ طورپر کاموں کو انجام دینے کے لئے تیار ہے، آگے کہا کہ میں ازخود آپ کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔
اے پی سی آر کے نومنتخب صدراور بنگلور ہائی کورٹ کے سنئیروکیل ایڈوکیٹ پی عثمان نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے اے پی سی آر کی اب تک کی کارکردگیوں کی سراہنا کی اور کہا کہ اے پی سی آر کی خدمات کو دیکھ کر اور آپ لوگوں کے کاموں سے متاثر ہو کرہی میں اے پی سی آر میں آیا ہوں۔ ملک کے حالات پرخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو آئین ہے وہ ہمارے لئے ایک ہتھیار کی طرح ہے۔ اور اے پی سی آر کے کارکنوں کو دستورکے اندر رہ کرسیول رائٹس کے لئے کام کرنے کے بہترین مواقع دستیاب ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں دستور کے دائرہ میں رہ کر ہی کام کرنا ہے اور دستور کے اندررہ کر کام کرنے کے لئے کسی سے ڈرنے یا خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کام کرنے کے تعلق کسی قسم کی ہچکچاہٹ کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آئین نے ہمیں جو کام کرنے کی اجازت دی ہے، ایسے کوئی بھی کام کرنے کے لئے ہمارے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ گذشتہ 33 سالوں سے قانون کی پریکٹس کرنے والے ایڈوکیٹ پی عثمان نے کہا کہ جو لوگ جیلوں میں بند ہیں اُن کو اپنا دفاع کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، حکومت کی طرف سے اُن کو لیگل ایڈ دیا گیاہے، لیکن اُن کو لیگل ایڈ دینے کے لئے جن لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے اُن میں سے اکثربرائے نام ہی کام کرتے ہیں۔ انہوں نے NPR اور NRC کے تعلق سے بھی بھرپور معلومات فراہم کی اور کہا کہ ہمیں ان قوانین سے ڈرنے کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا میں غلط اور بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم اسی ملک کے باشندے ہیں تو پھر ہم کیوں ڈریں ؟ البتہ انہوں نے تمام لوگوں کو اپنے اپنے دستاویزات تیار کرکے رکھنے اور ضروری اقدامات اُٹھانے پرزور دیا۔
کانفرنس میں ریاست کے مختلف اضلاع کے اے پی سی آر کے عہدیداران موجود تھے،جنہیں مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں اور کئی ایک کاموں کو انجام دینے کے لئے ایک ماہ کی مہلت دی گئی۔ اسی طرح ایک سال کا کلینڈرآف ایونٹس کا پروگرام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ اس موقع پرہرضلع کے ذمہ داران نے اپنے اپنے علاقوں میں کی گئی سالانہ سرگرمیوں کی رپورٹس پیش کی اور آئندہ مزید بہتر طور پر کاموں کو انجام دینے کا تہیہ ظاہر کیا۔
اے پی سی آر کے ریاستی نگران مولانا محمد یوسف کنہی نے کرناٹک اے پی سی آر کی خدمات کی ستائش کی انہوں نے کہا سماج میں بہت سارے ادارے ہیں جو بہت سارے کام کررہے ہیں، مگر اے پی سی آر جس مقصد کے لئے قائم کیا گیا ہے وہ کام کوئی اور نہیں کرتا، انہوں نے ممبران پرزور دیا کہ آپ بے لوث خدمات انجام دیں، لوگ آپ کو تلاش کرتے ہوئے آئیں گے، آگے کہا کہ جو لوگ بے لوث خدمات انجام دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ سامنے والے کے دلوں میں بھی آپ کی محبت ڈال دیتا ہے۔ مولانا نے اس موقع پر کئی ایک تجاویز بھی پیش کیں اور اے پی سی آر کو مزید مضبوط کرنے کی طرف اراکین کی توجہ دلائی۔
کانفرنس کا آغازعبدالمقتدر کی تلاوت قرآن سے ہوا۔اے پی سی آر کرناٹکا چاپٹر کے جنرل سکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے استقبالیہ کلمات کے ساتھ اے پی سی آرکا مختصر تعارف اور خدمات پر روشنی ڈالی۔ اے پی سی آر کے ریاستی کوآرڈی نیٹرشیخ محمد شفیع اور اے پی سی آر کے فاونڈر رکن ایڈوکیٹ محمود قاضی و دیگر ذمہ داران نے بھی اپنے اپنے تاثرات پیش کئے۔ اسیٹیٹ ایکزی کوٹیو ممبر تاج الدین شریف نے پروگرام کی نظامت کے ساتھ آخر میں شکریہ ادا کیا۔ صبح ساڑھے دس بجے شروع ہونے والی کانفرنس شام قریب پانچ بجے دعا کے ساتھ اختتام کو پہنچی۔