کرناٹکا اے پی سی آر کے لئے نئی ریاستی انتظامیہ کمیٹی کی تشکیل؛ 15/اگست کو بنگلور میں ہوگا عہدیداران کا انتخاب

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 4th August 2019, 6:36 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو 4/اگست  (پریس ریلیز /ایس او نیوز) ایسو سی ایشن فار دی پروٹیکشن آف سول رائٹس (اے پی سی آر)  کرناٹکا چاپٹر کے لئے قومی صدر اور سپریم کورٹ کے وکیل جناب ابوبکر صباق کی موجودگی میں  گذشتہ روز  نئی   ریاستی انتظامیہ کمیٹی کے لئے سات اراکین کا انتخاب عمل میں  آیا تھا جبکہ دیگر چار اراکین کو  نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا،  اُسی کے مطابق اب دیگر چار اراکین  کو بھی نامزد کیا گیا ہے اس طرح  گیارہ ممبران پر مشتمل  اے پی سی آر کی  نئی انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

چار سالہ میقات  کے لئے نو تشکیل شدہ ریاستی کمیٹی کی پہلی میٹنگ مورخہ 15/اگست کو بنگلور اے پی سی آر دفتر میں  منعقد کی  گئی ہے جس میں نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آئے گا۔

واضح رہے کہ  نو تشکیل شدہ ریاستی کمیٹی اب  ایڈوکیٹ عثمان پی بنگلور، ایڈوکیٹ محمد نیاز  بنگلور، ایڈوکیٹ محمود قاضی بیجاپور، شیخ شفیع احمد گلبرگہ، عنایت اللہ گوائی اُترکنڑا، ایڈوکیٹ ناگے گوڈا میسور،  ایڈوکیٹ عبدالسلام بنگلور،  اسحاق ریٹائرڈ ڈی وائی ایس پی چتردرگہ،  تاج الدین ٹمکور،  محمد فضل بنگلور اور عادل تاریکیرے پر مشتمل ہے۔

اس موقع پر بنگلور میں منعقدہ  خصوصی انتخابی  اجلاس میں شریک ضلعی سطح کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ابوبکر صباق صاحب نے کہا کہ اس ادرے کے ذریعے عوام تک پہنچنے اور انہیں قانونی امداد اور رہنمائی فراہم کرنے کی ذمہ داری ادا کی جانی  چاہیے اور ادارے کے حق میں عوام کااعتماد حاصل کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ”جب آپ ایک ایکٹویسٹ کے طور پر سرگرم ہوتے ہوتو اصل مسئلے کے ساتھ جڑنا اور اس تعلق سے مدد کرنا بہت اہم ہوجاتا ہے۔آپ کوایک اچھا ایکٹویسٹ بننے کے لئے ریاستی اور ملکی سطح پر سیاسی منظر نامے کی آگاہی ہونی چاہیے۔موجودہ حالات کے پس منظر  میں عوام کے انسانی اور شہری حقوق کی حفاظت بہت ہی اہم ہوگئی ہے۔ اور ایک اکٹویسٹ کی حیثیت سے آپ کو مذہب، طبقہ، ذات، رنگ اور نسل جیسی کسی بھی قسم کی تفریق کے بغیر ہمیشہ مظلوموں کی امداد کے لئے تیار رہنا چاہیے۔“

اجلاس میں اے پی سی آر کے نیشنل جوائنٹ سیکریٹری رفیق احمد نے نو منتخب اراکین انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جبر واستبداد کے شکار افراد یا طبقات کی مدد کرنے میں آپ کو ہمیشہ آگے رہنا چاہیے۔اے پی سی آر کے ریاستی نگراں جناب محمد یوسف کنّی نے ریاستی سطح پر اے پی سی آر کی طرف سے کی گئی اہم  کارروائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ادارے کی  ستائش کی اور کہا کہ ریاست میں یہ ادارہ مظلوموں اور بے کسوں کی آوازبن گیا ہے۔ 

اے پی سی آر کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ سعدالدین صالح بھی اس پروگرام میں موجود تھے، مگر انہوں نے اپنی خرابیٗ صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کمیٹی کے لئے اگلی میعاد میں انہیں منتخب نہ کرنے کی گزارش کی تھی۔ ان کے علاوہ اے پی سی آر کے دیگر عہدیداران، ضلع سطح کے ذمہ داران اور نمائندے اس اجلاس میں شریک رہے۔

خیال رہے کہ ایسو سی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس شہری حقوق کے تحفظ اور مظلوموں کی حمایت کے لئے 2006میں تشکیل دیا گیا ایک قومی  سطح کا ادارہ ہے۔ یہ ایک غیر سرکاری اور کسی منافع کے بغیر سرگرمیاں انجام دینے والا ادارہ ہے۔جس میں وکلاء، سوشیل اکٹویسٹس، قانونی امداد فراہم کرنے والے سماجی کارکنان اور رضاکار شامل ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔