انسداد تبدیلی مذہب بل آئین میں حاصل کسی بھی فرد کی مذہبی آزادی کی واضح خلاف ورزی ہے : ایس ڈی پی آئی

Source: S.O. News Service | Published on 8th January 2022, 12:32 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور و،8؍جنوری (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) کرناٹک کی بی جے پی حکومت کی طرف سے لیجسلیٹیو کونسل میں منظورر کردہ انسداد تبدیلی مذہب بل کو واپس لینے اور کابینہ میں اس بل کو منظور نہ کرنے کے مطالبے کو لیکر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے پریس کلب آف بنگلور میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈ ی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید میسور نے کہا کہ کرناٹک بی جے پی حکومت نے لیجسلیٹیو کونسل میں جو انسداد تبدیلی مذہب بل منظور کیا ہے وہ آئین مخالف، آمرانہ اور ناقابل قبول بل ہے۔ یہ ایکٹ نہ صرف ہمارے ّآئین کے بنیادی خیال کے خلاف ہے بلکہ آئین ہند کے سیکشن 25سے 28میں درج کسی بھی فرد کی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ علاوہ ازیں یہ مذہبی اقلیتوں کو باالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر خوف و ہراس کے ماحول میں رکھنے کی کوشش ہے۔

عبدالمجید میسور نے کانگریس اور جے ڈی ایس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اس ایکٹ کے ذریعے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کرتی ہے تو کانگریس اور جے ڈی ایس اجتماعی ناراضگی کا مظاہرہ کیے بغیر صرف اس بل پر بحث کرنے تک محدود ہیں تاکہ وہ اپنے اقلیتی وو ٹ بینک کو برقرار رکھ سکیں۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر عبدالمجید میسور نے ریاستی بی جے پی حکومت کو انتباہ کیا کہ اگر وہ اس بل کو کابینہ میں منظور کرنے کی کوشش کرے گی تو ایس ڈی پی آئی بڑے پیمانے پر ریاست گیر احتجاج کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں کے کہا کہ ایس ڈی پی آئی نے انسداد تبدیلی مذہب بل کے خلاف ہائی کورٹ میں قانونی لڑائی لڑنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری بی آر بھاسکر پرساد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھر میں عیسائی خانقاہوں پر اب تک 39حملے ہوچکے ہیں جن میں ہبلی، کوڈاگو، ہاسن، مندیا اور ریاست کے کئی دوسرے علاقے بھی شامل ہیں۔ اگرچہ ان حملوں میں ہندوتوا فرقہ پرست غنڈے ملوث ہیں، لیکن بدعنوان پولیس سسٹم، عیسائیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کررہی ہے اور مسلمانوں کو بھی بخشا نہیں جارہا ہے۔

پیلز یونین فار سول لبر ٹیز کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سال 2021میں 13عیسائیوں کے خلاف مذہب کی تبدیلی کے الزام میں فرضی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس بل کے مطابق اگر کوئی کسی دلت کو مذہب تبدیل کرنے میں ملوث پایا جاتا ہے تو حکومت اسے 3سے 10سال قید کی سزا دے گی۔ لیکن، اگر آپ دلت برادری کو بااختیار بنانے کیلئے حکومت کے اقدامات کو دیکھیں تو وہ نہ کے برابر ہے۔ دلتوں پر بلا روک ٹوک حملوں کے باوجود، جن میں نسل پرستانہ تبصرے اور سماجی بائیکاٹ شامل ہیں۔

حکومت محض جذباتی او ر خلاف آئین ممانعتیں کررہی ہے۔ مہنگائی، زرعی مسائل، کووڈ وباء جیسے بہت سے مسائل کو حل کرنے والی مثبت بحث کے بجائے کرناٹک کی بی جے پی حکومت ان غیر سود مند معاملات پر توجہ مرکوز کررہی ہے جس سے عام عوام کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ تبدیلی مذہب جیسے موضوعات بی جے پی کے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کا ایک حصہ ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ حکومت صحت مند طرز حکمرانی دینے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ اس پریس کانفرنس میں ایس ڈی پی آئی ریاستی سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ اور ریاستی نائب صدر رمیش کمار بھی موجود رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...