انسداد تبدیلی مذہب ایکٹ انسانی دھرم کو توڑنے کی سازش:وشواناتھ
میسورو،25؍دسمبر(ایس او نیوز)انسداد تبدیلی مذہب ایکٹ جاری کرکے بسوناکی طرف سے تعمیر کئے گئے انسانی سماج کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔یہ بات سابق ریاستی وزیر وموجودہ رکن قانون ساز کونسل ایچ وشواناتھ نے کہی۔ انہوں نے یہاں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کرناٹک پہلے ہی سے یکسانیت،بھائی چارہ اور سماجی انصاف کے معاملے میں مشہور ہے۔ بسونا جیسی عظیم شخصیت نے یہاں جنم لیاہے اور انسانیت کی بنیاد پر سماج کی تعمیر کیلئے جدوجہد کی ہے۔دستور ہند کے کالم 25میں ملک کے شہریوں کو اپنے پسند کے دیوتاؤں کو پوجنے اور اپنے پسند کے مذہب پر چلنے کی آزادی فراہم کی گئی ہے۔ خود مہاتماگاندھی بھی بین مذہب کی شادیوں کو اہمیت دیاکرتے تھے۔وشواناتھ نے کہاکہ وزیر اعظم مودی نے کاشی وشواناتھ مندر کے پروگرام میں حصہ لیاتھااور کہاتھا کہ من بھی صاف ہوناچاہئے۔مگر ریاست میں انسداد تبدیلی مذہب ایکٹ جاری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور مسئلہ کھڑاکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وشواناتھ نے کہا کہ بسوناکا نام رکھ کر بھی موجودہ وزیر اعلیٰ بسوناکی طرف سے قائم کئے گئے انسانی مذہب کو توڑنے کی کوشش کررہے ہیں،جو افسوس ناک ہے۔اس ایکٹ کو جاری کرنے اور اقدامات کرنے ڈپٹی کمشنرس کو اختیارات دئے گئے ہیں،مگر بسونا،گاندھی،امبیڈکر کو ڈپٹی کمشنرس کے ذریعے جیل بھیجناممکن نہیں ہوسکتا۔ آر ایس ایس اور وی ایچ پی کے اشوک سنگھل کی بیٹی،مرلی منوہر جوشی کی بیٹی،لال کرشن اڈوانی کی قریبی رشتہ دار،بال ٹھاکرے سمیت ملک کے کئی لیڈروں کے بچوں نے مسلمانوں کے ساتھ شادی کی ہے۔شاہ رخ خان،سیف علی خان سمیت کئی فلم اداکاروں نے ہندو لڑکیوں سے شادی کی ہے،انہیں کیاسزا دی جائے گی؟۔حکومت کو چاہئے کہ اس معاملے میں سب سے پہلے اپناموقوف ظاہر کرے۔ وشواناتھ نے مذہبی رہنماؤں، ادیبوں اور دانشوروں کے خلاف شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ طبیعت کی ناسازی کے سبب ان کا بیلگاوی سیشن میں شرکت کرناممکن نہیں ہوسکاہے،مگر ہر سال بسواشری ایوارڈ دینے والے چتردرگہ کے سوامی کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں؟ویراشیوامذہب کی بے حرمتی ہورہی ہے ایسے میں بقیہ مٹھوں کے سربراہ کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔حکومت کا فنڈ نہ ملنے کے خوف سے اپنامنہ بند رکھے ہوئے ہیں؟ادیب اور دانشور کیاکررہے ہیں؟ آہندا طبقات کیاکررہے ہیں؟۔