مذہب تبدیلی کے خلاف قانون کو چیلنج کرنے والی عرضیاں ہائی کورٹس سے سپریم کورٹ منتقل کرنے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 31st January 2023, 11:49 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 31؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی )جمعیۃ علماء ہند نے مختلف ریاستوں کے تبدیلی مذہب مخالف قوانین کو چیلنج کرنے والی 6 ہائی کورٹس میں زیر التوا 21 عرضیوں کو سپریم کورٹ میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل نے آج صبح چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کے سامنے عرضی کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ رجسٹری نے ہائی کورٹس میں مختلف عرضی دہندگان کی حمایت ضروری ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے منتقلی عرضی کو نمبر دینے سے انکار کر دیا۔

اس معاملے میں ’لائیو لاء‘ (ہندی) پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس کے مطابق کپل سبل نے بتایا کہ آئین کی دفعہ 139A(1) کے ضمن میں کوئی شخص مختلف ہائی کورٹس میں زیر التوا سبھی عرضیوں میں فریق نہ ہوتے ہوئے بھی سپریم کورٹ کے ذریعہ غور کے لیے منتقلی عرضی داخل کر سکتا ہے، اگر عرضی دہندہ ہائی کورٹس کے سامنے کسی بھی معاملے میں ایک فریق ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ اس معاملے کو دیکھنے کے لیے متفق ہوئے جب مذہب تبدیلی پر دیگر معاملوں کا بیچ دن کے دوران لیا جاتا ہے۔ جب بیچ لیا جائے گا تب چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاردیوالا کی بنچ نے منتقلی عرضی کے ساتھ آنے والے جمعہ کو بیچ پوسٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

جمعیۃ کی طرف سے پیش وکیل ایم آر شمشاد نے چیف جسٹس آف انڈیا کو معاملے کے نمبر پر رجسٹری کے اعتراض کے بارے میں یاد دلایا۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے انھیں بتایا کہ انھوں نے معاملے کو فہرست بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔ گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے 6 ہائی کورٹس میں یہ عرضیاں زیر التوا ہیں۔ دو ریاستوں یعنی گجرات اور مدھیہ پردیش میں گجرات کے التزامات کے سلسلے میں جزوی روک لگا دی گئی ہے۔ گجرات ریاستی اور مدھیہ پردیش ریاست نے اپنے اپنے ہائی کورٹس کے مذکورہ عبوری احکامات کو چیلنج پیش کیا ہے۔

آج سماعت کے دوران سٹیزنس فار جسٹس اینڈ پیس کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ سی یو سنگھ نے کہا کہ قوانین نے ’سنگین حالت‘ پیدا کر دی ہے کیونکہ بین مذہبی جوڑے کی شادی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی سینئر ایڈووکیٹ اندرا جئے سنگھ نے بنچ کو بتایا کہ ان کا معاملہ، جو کہ مدھیہ پردیش سے معاملے کے لیے منتقلی عرضی تھی، آج پہلے ہی فہرست بند تھا۔ انھوں نے منتقلی عرضی پر نوٹس جاری کرنے کی گزارش کیا۔ علاوہ ازیں ایڈووکیٹ ورندا گروور نے کہا کہ وہ نیشنل فیڈریشن آف وومن کی نمائندگی کر رہی تھیں جس نے خواتین پر مذہب تبدیلی مخالف قوانین کے اثرات کو دکھانے کے لیے ایک عرضی داخل کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔