مرکزی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف انوکھے مظاہروں سے بی جے پی حیرت زدہ، بنگلورومیں سی اے اے اوراین آرسی مخالفت میں گرافٹی آرٹسٹوں کا فنکارانہ احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 16th January 2020, 11:42 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16/جنوری(ایس او نیوز) ملک بھر میں مرکزی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاج ہورہے ہیں، ملک کے تقریباًتمام طبقات ان احتجاج کاحصہ بنے ہوئے ہیں جس سے بی جے پی حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہوگئی ہے، ا ن احتجاجات کوسبوتاژکرنے مرکزی حکومت ایڑی چوٹی کا زورلگارہی ہے، ا س سلسلہ میں بی جے پی نے اپنے آئی ٹی سیل کو طلب کرکے مشورہ بھی کیا کہ سی اے اے، این آرسی اوراین پی آرکے خلاف ہورہے احتجاج کوروکنے کے لئے کچھ موثر کارروائی ترتیب دی جائے،سوشیل میڈیا پر اس سلسلہ میں بیداری کے پرکشش پیغامات روانہ کئے جائیں تاکہ عوام اس سے بازآجائیں، مگر اس کو دبانے کی جتنی کوششیں اورتدبیریں بروئے کارلائی جارہی ہیں وہ سب ناکام ونامرادثابت ہورہی ہیں علاوہ ازیں یہ احتجاجات مزید شدت اختیارکرتے جارہے ہیں، نئے نئے طریقوں سے مرکزکے سیاہ قانون کے خلاف آوازاٹھائی جارہی ہے۔

 بنگلورو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صرف ایک مہینہ کے دوران 90/سے زائد احتجاج درج کئے گئے ہیں، نئے نئے طریقوں سے مرکزکے سیاہ قانون کے خلاف آوازاٹھائی جارہی ہے،کل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کرکٹ کے شائقین نے نو این آرسی،نو این پی آراورنو سی اے اے جیسے پیغامات پر مشتمل ٹی شرٹس پہن کر احتجاج کیا،اس ضمن میں شہر میں بھی ایک انوکھا احتجاج کیاگیا۔اسٹریٹ آرٹسٹ اور گرافٹی فنکاروں نے شہریت قانون،این آرسی اوراین پی آر کی مخالفت میں شہرکی دکانوں کے شٹر پر اپنے فنکارانہ نقوش پینٹ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کروایا ہے۔ایک طرف سڑکوں،عمارتوں اوردکانوں کے دروازوں پر اپنی فنکارانہ تخلیقات اورتحریرات کے ذریعہ مرکزی حکومت کے خلاف غم وغصہ اظہارکیاہے تودوسری جانب آرٹسٹوں اورفنکاروں نے دکانوں کے شٹرپرکچھ ایسی گرافٹی بھی کی کہ تنازع کا باعث بن گیا۔چرچ اسٹریٹ میں چند آرٹسٹوں نے دکانوں کے شٹرپرNO CAA- NO NRC-/ کے علاوہ وزیراعظم نریندرمودی اوروزیرداخلہ امیت شاہ استعفیٰ دیں جیسی گرافٹی آرٹ کی تحریریں نقش کی تھیں۔چنددکانوں کے شٹر پر free kashmir/ پر مشتمل متنازع تحریر بھی دیکھی گئی۔ اس سلسلہ میں کبن پارک پولس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے شکایت درج کرکے متنازع گرافٹی آرٹ کو مٹایا،اس ضمن میں پولس سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا ہے تاکہ ملزمین کا پتہ چلائے،ابتدائی تحقیق سے پتہ چلاہے کہ منگل کی صبح 3/ بجے تین افراد نے گرافٹی کے ذریعہ سی اے اے اوراین آرسی کی مخالفت کا پیغام تحریر کیا ہے۔گرافٹی آرٹسٹوں کا فنکارانہ احتجاج دیکھتے ہی دیکھتے سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگیا۔ فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعہ سی اے اے کو غیر آئینی بتایا۔ڈی سی پی چیتن سنگھ راٹھور نے بتایاکہ دکانوں اوردیواروں پر گرافٹی تحریر سے متعلق سوموٹو مقدمہ درج کرلیاگیا ہے اورمتنازع گرافٹی کی پاداش میں دو افراد کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔ اس معاملہ میں سنگھ پریواراوربجرنگ دل والوں نے مداخلت کرتے ہوئے دکانوں کے شٹر پر تحریرگرافٹی آرٹ کو زعفرانی رنگ سے مٹانے کی کوشش کی ہے۔اس دوران دکان مالک اور سنگھیوں و بجرنگیوں کے درمیان لفظی جھڑپ بھی ہوئی،بجرنگیوں اورسنگھیوں پر برستے ہوئے ایک نامعلوم شخص نے کہا کہ حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے کا دستوری حق ہے اس کی مخالفت یا احتجاج کو دبانے کوشش نہیں ہونی چاہئے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...