مرکزی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف انوکھے مظاہروں سے بی جے پی حیرت زدہ، بنگلورومیں سی اے اے اوراین آرسی مخالفت میں گرافٹی آرٹسٹوں کا فنکارانہ احتجاج
بنگلورو،16/جنوری(ایس او نیوز) ملک بھر میں مرکزی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاج ہورہے ہیں، ملک کے تقریباًتمام طبقات ان احتجاج کاحصہ بنے ہوئے ہیں جس سے بی جے پی حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہوگئی ہے، ا ن احتجاجات کوسبوتاژکرنے مرکزی حکومت ایڑی چوٹی کا زورلگارہی ہے، ا س سلسلہ میں بی جے پی نے اپنے آئی ٹی سیل کو طلب کرکے مشورہ بھی کیا کہ سی اے اے، این آرسی اوراین پی آرکے خلاف ہورہے احتجاج کوروکنے کے لئے کچھ موثر کارروائی ترتیب دی جائے،سوشیل میڈیا پر اس سلسلہ میں بیداری کے پرکشش پیغامات روانہ کئے جائیں تاکہ عوام اس سے بازآجائیں، مگر اس کو دبانے کی جتنی کوششیں اورتدبیریں بروئے کارلائی جارہی ہیں وہ سب ناکام ونامرادثابت ہورہی ہیں علاوہ ازیں یہ احتجاجات مزید شدت اختیارکرتے جارہے ہیں، نئے نئے طریقوں سے مرکزکے سیاہ قانون کے خلاف آوازاٹھائی جارہی ہے۔
بنگلورو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صرف ایک مہینہ کے دوران 90/سے زائد احتجاج درج کئے گئے ہیں، نئے نئے طریقوں سے مرکزکے سیاہ قانون کے خلاف آوازاٹھائی جارہی ہے،کل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کرکٹ کے شائقین نے نو این آرسی،نو این پی آراورنو سی اے اے جیسے پیغامات پر مشتمل ٹی شرٹس پہن کر احتجاج کیا،اس ضمن میں شہر میں بھی ایک انوکھا احتجاج کیاگیا۔اسٹریٹ آرٹسٹ اور گرافٹی فنکاروں نے شہریت قانون،این آرسی اوراین پی آر کی مخالفت میں شہرکی دکانوں کے شٹر پر اپنے فنکارانہ نقوش پینٹ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج درج کروایا ہے۔ایک طرف سڑکوں،عمارتوں اوردکانوں کے دروازوں پر اپنی فنکارانہ تخلیقات اورتحریرات کے ذریعہ مرکزی حکومت کے خلاف غم وغصہ اظہارکیاہے تودوسری جانب آرٹسٹوں اورفنکاروں نے دکانوں کے شٹرپرکچھ ایسی گرافٹی بھی کی کہ تنازع کا باعث بن گیا۔چرچ اسٹریٹ میں چند آرٹسٹوں نے دکانوں کے شٹرپرNO CAA- NO NRC-/ کے علاوہ وزیراعظم نریندرمودی اوروزیرداخلہ امیت شاہ استعفیٰ دیں جیسی گرافٹی آرٹ کی تحریریں نقش کی تھیں۔چنددکانوں کے شٹر پر free kashmir/ پر مشتمل متنازع تحریر بھی دیکھی گئی۔ اس سلسلہ میں کبن پارک پولس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے شکایت درج کرکے متنازع گرافٹی آرٹ کو مٹایا،اس ضمن میں پولس سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا ہے تاکہ ملزمین کا پتہ چلائے،ابتدائی تحقیق سے پتہ چلاہے کہ منگل کی صبح 3/ بجے تین افراد نے گرافٹی کے ذریعہ سی اے اے اوراین آرسی کی مخالفت کا پیغام تحریر کیا ہے۔گرافٹی آرٹسٹوں کا فنکارانہ احتجاج دیکھتے ہی دیکھتے سوشیل میڈیا میں وائرل ہوگیا۔ فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعہ سی اے اے کو غیر آئینی بتایا۔ڈی سی پی چیتن سنگھ راٹھور نے بتایاکہ دکانوں اوردیواروں پر گرافٹی تحریر سے متعلق سوموٹو مقدمہ درج کرلیاگیا ہے اورمتنازع گرافٹی کی پاداش میں دو افراد کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔ اس معاملہ میں سنگھ پریواراوربجرنگ دل والوں نے مداخلت کرتے ہوئے دکانوں کے شٹر پر تحریرگرافٹی آرٹ کو زعفرانی رنگ سے مٹانے کی کوشش کی ہے۔اس دوران دکان مالک اور سنگھیوں و بجرنگیوں کے درمیان لفظی جھڑپ بھی ہوئی،بجرنگیوں اورسنگھیوں پر برستے ہوئے ایک نامعلوم شخص نے کہا کہ حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے کا دستوری حق ہے اس کی مخالفت یا احتجاج کو دبانے کوشش نہیں ہونی چاہئے۔