مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے والے یتی نرسمہانند کے خلاف ایک اور مقدمہ درج
غازی آباد 31/ اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دادری میں رہنے والے یتی نرسمہانند جو مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے میں کافی بدنام ہیں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی شکایت پر غازی آبادمیں ایک تازہ کیس درج ہوا ہے۔
تازہ معاملہ اُس وقت پیش آیاجب انہوں نے بی جےپی کی خواتین ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے خلاف ہی نازیبا بیان دے ڈالا جس کے ساتھ ہی ان کے خاص لوگ بھی ان کے خلاف ہوگئے۔ ان پر اب افواہیں پھیلانے ، خواتین کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنےاور امن کو خراب کرنے کے لیے بیانات دینےکے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ یوپی پولیس کے مطابق نرسمہانند کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 505 (1) ، 509 ، 504 ، 506 کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت بھی مقدمہ درج کیاگیاہے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رورل نے بتایا کہ یتی نرسمہانند کے خلاف دوایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
خواتین کے خلاف نازیباریمارکس کا یہ معاملہ سوشل میڈیا کے ذریعے پولیس کے علم میں آیا۔ اس معاملے میں ضروری قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔نرسمہانند کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں وہ بی جے پی لیڈروں کے خلاف نازیبا تبصرہ کر تے ہوئے پائے گئے ہیں۔ نرسمہانند کو ماضی میں کئی متنازعہ بیانات کے لیے کٹہرے میں کھڑا کیا جاچکا ہے۔ ماضی میں بھی ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔ انہوں نے مارچ میں ایک پروگرام کے دوران سابق صدر اے پی جے عبدالکلام پر بھی نازیباتبصرہ کیا تھا۔