بھٹکل جماعت المسلمین کے سالانہ جلسہ کا انعقاد : دین، تہذیب، ثقافت کی بقا کے لئے اجتماعیت ضروری
بھٹکل:14؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)انسانی جسم کے سارے اعضاء آپس میں جڑے ہوئے ہوتے ہیں تو انسان کی صحت مضبوط ہوتی ہے۔ اگر اس کے اعضاء کو ایک ایک کرکے کاٹ دیا جائے تو وہ کمزور،لاچار ہوجاتاہے ۔ امت مسلمہ کی مثال بھی ایسی ہی ہےکہ وہ آپس میں متحد رہے یہی اس کی طاقت بھی ہے۔ جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے ان خیالات کا اظہار کیا۔
وہ یہاں 13دسمبر بروز جمعہ بعد نماز عشاء جامع مسجد بھٹکل میں منعقدہ جماعت المسلمین بھٹکل کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ جلسے میں خطاب کررہے تھے۔ مولانا نے کہاکہ جہاں جہاں مسلمان متحد ہیں وہاں وہ دین پر قائم ہیں، اپنی تہذیب پر بھی قائم ہیں، جہاں وہ متحد نہیں ہیں وہ اتنے کمزورہیں کہ کوئی بھی انہیں اچک لے جاسکتاہے۔ جہاں اجتماعیت نہیں ہوتی ہے وہاں و ہ خوف ، مرعوبیت کو محسوس کرتاہے۔ ہمارے دین، ہماری تہذیب ، ہماری ثقافت کو باقی رکھنے کا اہم ذریعہ اجتماعیت ہے۔
مشہور عالم دین مولانا محمد الیاس جاکٹی ندوی نے حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتےہوئے کہاکہ پچھلے 8مہینوں کے اندر مرکزی حکومت نے گھر واپسی ، طلاق ثلاثہ اور اب این آر سی ، سی اے بی کے بہانے ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنائے ہوئےہے۔ موجودہ مرکزی حکومت کی طرف سے پیش کردہ شہریت ترمیمی بل کو 99فی صد عوام نے ٹھکرا دیا ہے ، تو ہمیں حالات سے مایوس یا خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے جماعت المسلمین بھٹکل کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے جماعت کے ممبران سے کہاکہ وہ ہرایک فعال و سرگرم ہو۔ ایک دوسرے کا مخلصانہ تعاون کریں تو جماعت کا کام بھرپور انداز میں ہونے کی بات کہی۔
جلسہ کا آغاز محی الدین احمد ابن مدثر موٹیا کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ سالک بن یسین کولا نے ہدیہ نعت پیش کی۔ مولانا عبدالعلیم قاسمی نے استقبالیہ و تمہیدی کلمات پیش کئے۔ جماعت کے جنرل سکریٹری مولانا محمد طلحہ رکن الدین ندوی نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ سید عبداللہ کریکال نے سالانہ حسابات پیش کئے۔ جماعت کے صدر محتشم عبدالرحمن جان نے جلسہ کی صدارت کی۔ سامعین میں سے چند احباب نے تاثرات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر عوام کی طرف سے کئے گئے سوالات کا اطمینان بخش جواب دیاگیا ۔ مولانا شعیب ائیکری ندوی نے کلمات تشکر اداکئے۔ ڈائس پر جماعت کے نائب صدر ایس جے ہاشم، شاہ بندری پٹیل محمد شفیع وغیرہ موجود تھے۔جماعت کے سکریٹری مولانا محمد حسین جوکاکو ندوی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ جماعت کے نائب قاضی مولانا عبدالعظیم قاضیہ ندوی کی دعاپر جلسہ کا اختتام ہوا۔