کاروار : 8؍جون (ایس اؤ نیوز) کاروار سے منگلورو کے اُلال تک 320کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی پر ایشیا ڈیلوپمنٹ بینک کے تعاون سے شروع کئے گئے مختلف کام باقی ہیں، جنہیں مرحلہ وار تکمیل تک پہنچایا جائے گا، اس بات کی اطلاع ریاستی ماہی گیر وزیر کوٹا شری نواس پجاری نے دی۔ انکولہ تعلقہ کے گابت کینی سمندر کے ساحلی علاقوں کا معائنہ کرنے کےبعد وزیر پجاری کاروار میں اخبارنویسوں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کی بندرگاہوں پر موجود کیچڑ نکالنے کی مانگوں کا جائزہ لیا جارہاہے۔ عام طورپر سمندری دیوار کی تعمیر کا مطلب سمندر میں پتھر پھینکے جانے کا الزام لگایا جاتاہے۔ اگر ضلع ڈی سی فوری طورپر ساحل پر پتھر ڈالے جانے کی رپورٹ دیتےہیں تو انہی پتھروں کو مستقل دیوار کی تعمیر کے لئے استعمال کئے جانے کا منصوبہ تشکیل دیاجائےگا۔
نیلا انقلاب : مرکزی حکومت کی طرف سے ماہی گیری کو زراعت کا حصہ مانتے ہوئے سرکلر جاری کیا ہے، اس مرتبہ قریب 20ہزار کروڑ روپئے ملک بھر میں ماہی گیری کے لئے استعمال کیاجائے گا۔ نیلے انقلاب کے تحت ریاست کو پانچ برسوں میں 3.5 سے 4ہزار کروڑ روپئے ملنے کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے اگلے تین برسوں میں بندرگاہوں، ماہی گیری اور ماہی گیروں کی ترقی کے لئےمختلف منصوبہ جات تشکیل دئیے جانے کی بھی جانکاری دی ۔ گزشتہ بجٹ میں 1،000ماہی گیرخواتین کو 50فی صد کی رعایت پر دوپہیہ سواریاں دینے کا اعلان کیا گیا تھا جو جاری ہے۔ 6کروڑروپئے منظور ہوتے ہی سواریاں تقسیم کئے جانے کا تیقن دیا۔ اسی طرح انہوں نے ماہی گیروں کا 60کروڑ قرضہ معاف کرنے کی جانکاری دی جس سے وزیر موصوف کے مطابق 23ہزار عوام کو فائدہ پہنچا ہے۔ پجاری نے کہا کہ اُڈپی ضلع کو 80، دکشن کنڑا اور اترکنڑا ضلع کو فی کس 10فی صد حصہ دیاگیا ہے۔ متعلقہ اضلاع کی نیشنل بینکوں سے ماہی گیروں کو قرضہ دینے کی بینک مینجروں کو ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوری سے مارچ تک ماہی گیروں کے لئے ڈیزل سبسڈی نہیں دی گئی ہے ، لیکن محکمہ خزانہ کو 33کروڑروپئے کی پیش کش ارسال کی جاچکی ہے انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے ایک ہفتہ میں اسے منظور کیا جائے گا۔