انکولہ میونسپالٹی میں اسٹانڈنگ کمیٹی ممبران کے انتخابات کے دوران ہنگامہ : کانگریس ممبران کا رات بھر دھرنا

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 24th January 2021, 9:09 PM | ساحلی خبریں |

انکولہ:24؍جنوری (ایس اؤ نیوز) 22جنوری 2021کو منعقد ہوئی انکولہ میونسپالٹی کی عام میٹنگ میں اسٹانڈنگ کمیٹی ممبران کے انتخاب  کو لے کر بی جے پی اور کانگریس ممبران کے درمیان ہنگامہ آرائی اور رات بھردھرنا دینے پھر اس کے بعد اے سی کی مداخلت کے بعد دھرنا ختم ہونےکا واقعہ پیش آیاہے۔

ہوا یوں کہ میونسپالٹی میں جب اسٹانڈنگ کمیٹی ممبران کے انتخاب  کا اختیار دینے کا معاملہ چل رہاتھا تو میونسپالٹی صدر نے گلاس ٹوٹنے اور میٹنگ میں خاتون ممبران ہونے کو کوئی مشکل پیش نہ آنے کا بہانہ بتا کر میٹنگ کو ملتوی کیا جس پر  کانگریس ممبران مشتعل ہوگئے اور ان کے ساتھ سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل بھی شامل ہوئےتو کانگریس ممبرا ن کو قوت مل گئی ۔ اس سلسلے میں ستیش سئیل نے بتایا کہ میونسپالٹی صدر کے بیان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ کیونکہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید کلپس اس کا مستند ثبوت موجود ہے۔ اس سلسلے میں عوام نے بھی شبہ جتایا ہے کہ کیا بی جے پی کے صدر اور ممبران نے مشکلات سے بچنے کےلئے آسان طریقہ اختیار کرتے ہوئے نکل گئے۔

سابق رکن اسمبلی ستیش سئیل نے 22جنوری بروز جمعہ کی شام 6بجے سے میونسپالٹی کے صحن میں ہی پوری رات گزارتے ہوئے انصاف ملنے تک متعلقہ جگہ سے نہ ہٹنے پرآڑ گئے اور کانگریس کارکنان کے ساتھ دھرنے پر شامل ہوگئے۔  انہوں نےپرزور مطالبہ کیا کہ اسٹانڈنگ کمیٹی کے ممبران کی انتخابی کارروائی کی سچائی کو قرار داد منظورکرتےہوئے صدر کی دستخط کے ساتھ چیف آفیسر ہمیں سونپیں۔ جب چیف آفیسربی پرہلاد نے صدر کے گھر جاکر دستخط لےکر اس کی نقل دینے آگے بڑھے تو حقائق سے بھرے معاملات کو درج کئے بغیر صرف دکھاوے کے لئے دستخط کرنےکی ضرورت نہ  ہونےکی بات کہتے ہوئے پوری رات دھرنا دیا۔

ستیش سئیل نے سی سی ٹی وی کیمرےمیں قید کلپس کو دیکھ کر  جمعہ کو ہی جانچ کرنےکا مطالبہ کیا۔ لیکن  چیف آفیسر نے سی سی ٹی وی کے نگراں کار کے پاس پاسورڈ ہونے کابہانہ بنا کر نکلنےکی کوشش کی۔ لیکن سابق رکن اسمبلی اور کانگریس کے کارکنان نے چیف آفیسر سے مطالبہ کیا کہ اسٹانڈنگ کمیٹی ممبران کے انتخابات کے دوران  جو کچھ ہوا وہ سب لکھ کردیا جائے ۔ اسی دوران  چیف آفیس نےر پولس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کرتے ہوئے  رات 30-10بجے گھر چلے گئے۔ اس کے بعد بھی کانگریس  لیڈران و کارکنان نے اپنا دھرنا جاری رکھتے ہوئے  برہمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ ہمارے پارٹی کے 11ممبران ہونے کے باوجود ہمیں انتخاب کا اختیار دئیے بغیر صدر کا میٹنگ کو درمیان میں ہی ملتوی کرنا صحیح نہیں ہے۔

میونسپالٹی کی  عام میٹنگ میں جب اسٹانڈنگ کمیٹی کے ممبران کا انتخاب ہورہاتھاتو اس وقت میونسپالٹی کی  صدر شانتلا ناڈکرنی ، نائب صدر ریکھا گاؤنکر اور چیف آفیسر بی پرہلاد ڈائس پر موجود تھے۔ 23ممبران کی میونسپالٹی میں بی جےپی کے 10ممبران نے ہاتھ اٹھاکر اپنی قوت 12ہونے کا دعویٰ پیش کرتےہوئے اسٹانڈنگ کمیٹی کی تشکیل کےلئے آگے بڑھے۔ جب میونسپالٹی کے صدر کا انتخاب ہو رہا تھا تو آزاد امیدوار جگدیش ماسٹر نے بی جےپی کی حمایت کی تھی ۔ مگر اسٹانڈنگ کمیٹی کے انتخابات کے دوران  اپنی تائید کانگریس کے حق میں ہونےکی بات کہی تو کانگریس ممبران کی تعداد 11ہوئی۔ستیش سئیل نے تحصیلدار اُدئیے کمبار سے بات کرتےہوئے کہاکہ جب انتخابات ہورہے تھے تو  اس موقع پر ڈائس پر موجود صدر ، نائب صدر اور چیف آفیسر خاموش بیٹھے رہے ۔ قانونی طورپر اسٹانڈنگ کمیٹی کے انتخاب کا اختیار کانگریس کو ملناتھا۔ لیکن اقتدار کی ہوس میں مبتلا بی جےپی والوں نے  میونسپالٹی میں جس طرح کا رویہ اپناییا وہ قابل مذمت ہے۔

ہم نے جب چیف آفیسر سے کہاکہ ہمیں انصاف دلائیں تو انہوں نے بھی حقیقت کو بیان کرنے کے بجائے یہی بات دہرائی کہ  گلاس ٹوٹ جانے سے صدر نے   میٹنگ ملتوی کی ہے۔  اور یہ سب سی سی ٹی وی کلپس سے ثابت ہورہا ہے۔  کلپس میں صاف نظر آرہاہے کہ گلاس ٹوٹنےسے 30منٹ پہلےہی بی جے پی کے ممبران، صدر اور  نائب صدر میٹنگ سے باہر چلے گئے ہیں۔

پوری رات دھرنا دیتے ہوئے  ستیش سئیل اور کانگریس کارکنان نے  انصاف کا مطالبہ کیا، میونسپالٹی میں سب کچھ گڈمڈ ہونےپر اپنی نارضگی کااظہار کیا۔ اور میونسپالٹی کے صحن میں پنڈال لگا کر دھرنا دیتےہوئے چیف آفیسر کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر گرام پنچایت صدر سجاتا گاؤنکر نے سبھوں  کو چائے وغیرہ سپلائی کی۔

دھرنے پر بیٹھے کانگریس کارکنان کو تحصیلدار اُدئیے کمبار نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کی صدارت میں 26جنوری بروزمنگل کو 12بجے میونسپالٹی کے 23ممبران کے ساتھ میٹنگ منعقد کرتےہوئے فیصلہ لیا جائے گا۔ جس پر  کانگریس کارکنان نے اپنا دھرنا ختم کیا۔ وہیں ستیش سئیل نے انتباہ دیتے ہوئے  کہاکہ اگر انصاف نہیں ملا تو دھرنا جاری رکھا جائے گا۔

ستیش سئیل نے سی سی ٹی وی فوٹیج والی سی ڈی اخبارنویسوں کو دیتے ہوئےکہاکہ اس میں جو کچھ ہے آپ ہی دیکھ لیں پھرا س کے بعد فیصلہ کریں۔ ضلع بھر میں ایسا پہلی دفعہ ہواہے کہ  کسی بھی سرکاری دفتر میں پوری رات دھرنا دیا گیا ہو۔ میونسپالٹی ممبران نے میونسپالٹی کے صدر اور چیف آفیسر کی طرف سے برتے گئے رویہ کے خلاف سخت اعتراض جتاتے ہوئے کہاکہ میونسپالٹی میں کیا ہورہاہے کچھ بھی سمجھ میں نہیں آرہاہے۔ سب رشوت پر منحصر ہے۔ چیف آفیسر کو قانون کیا ہے پتہ ہی نہیں، بی جےپی والے ممبران کی خریدار ی کا پلان بنا کر میٹنگ ملتوی کی ہے لیکن ہم سب متحد ہیں۔ اس موقع پر شمبھو شٹی ، اشوک نائک کاروار، پانڈورنگا گوڈا، انجلی ائیگل، ایکناتھ نائک، اوشانائک، دکشت، زہرابی بینگرے، شبیر شیخ، سویتا نایک وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...