کاروار:07؍نومبر(ایس اؤ نیوز)انکولہ تعلقہ موگٹا گرام پنچایت حدود کے برہمور علاقے میں جنگلی سوروں کی بھاگ دوڑ سے کافی پریشانی ہورہی ہے، حالیہ دنوں میں بائک سواروں پر جنگلی سوروں کے حملےمیں دو لوگ زخمی ہونے کا پتہ چلاہے۔
برہمور روڈ سنتے گدے بس اسٹانڈ کے قریب اتوار کی شام جنگلی سوروں کا گروہ درمیان میں آنے سے بائک سوار نیچے گرے ، اسی دوران چھوٹے بچوں کے ساتھ چلنے والے بڑے بڑے سور حملے کی کوشش کئے ہیں، جان کاخوف کھا کر بائک سواروں نے چیخ پکار کرنے سے قریب کے مکین دوڑ کر ان کی حفاظت کرنے کی زخمی رام کرشنا بھٹ نے جانکاری دی۔ اس کے ساتھ ان کا بیٹا رویند ر بھٹ بھی زخمی ہواہے۔زخمی بائک سوار نے کہاکہ جب میں بیٹے کو چھوڑنے کمٹہ جارہاتھاتو جنگلی سوروں کاگروہ اچانک درمیان میں آجانے سے حادثہ پیش آیا ہے۔ ہیلمٹ پہننے سے سر کو چوٹ نہیں لگی، لیکن ہاتھ پیر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ابتدائی علاج کے لئے قریب کے مرجان گئے وہاں اسپتال میں ڈاکٹر نہیں رہنے سے اور بھی مسئلہ ہوا۔ اب علاج کرائے ہیں، شفایابی کے لئے مزید 10دن لگیں گے۔
ناگور، سنتے گدے ، کڈکوڑ ، برہمور وغیرہ بہت پچھڑی دیہات ہیں ، یہاں جنگلی جانوروں سے بہت پریشانی ہونا عام بات ہے ، پہلے پہلے دھان کی فصل کھڑی ہونےکے بعد جنگلی سوروں کی ہراسانی بہت ہوتی تھی اب ہر موسم میں ان کی وجہ سے پریشانی ہورہی ہے۔ شام کے اوقات میں عوام کو برہمور پہنچنے سے ہی ڈر لگتاہے۔ ہر دن جنگلی سوروں کا سامنا ہونے کی جانکاری دیہی مکین نارائن ہیگڈے نے دی۔
عوام نے شکایت کی کہ کمٹہ اور انکولہ تعلقہ کے سرحد علاقوں کے ناگور ، برہمور دیہات میں پرائمری ہیلتھ سنٹر بھی نہیں ہے، یہاں سے اسپتال کو جانے کے لئے 23کلومیٹر کا فاصلہ طئے کرکے کمٹہ جانا پڑتاہے۔ جنگلی سوروں کی پریشانی سے بچانے کے لئے فاریسٹ افسران کی طرف سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔