انکولہ ہوائی اڈہ پروجیکٹ: مقامی عوام کے ساتھ میٹنگ میں پروجیکٹ پرسخت  اعتراض؛ میٹنگ کا کیابائیکاٹ 

Source: S.O. News Service | Published on 26th November 2020, 12:30 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

انکولہ 24؍نومبر (ایس او نیوز) انکولہ میں مجوزہ شہری ہوائی اڈے کی تعمیر کے سلسلے میں درپیش تحویل اراضی اور دیگر مسائل پر مقامی عوام کے ساتھ گفتگو کرنے اور ان کا احوال سننے کےلئے  ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرایچ کے کرشن مورتی نے بیلے کیری میں  ایک میٹنگ منعقد کی۔

گاؤں والوں نے کیامیٹنگ کا بائیکاٹ : معلوم ہوا ہے کہ جہاں کچھ لوگوں نے میٹنگ میں حاضر ہوکر اپنی بات رکھنے کی کوشش کی وہیں پر  متاثر ہونے والے علاقے کے%60 لوگوں نے  ایئر پورٹ منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے اس میٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔

عوام تشویش میں مبتلا نہ ہوں: اس گرام سبھاکی صدارت کرتے ہوئے ایڈیشنل  ڈی سی نے کہا کہ  جن لوگوں کی زمینیں اس منصوبے کے لئے تحویل میں لی جارہی ہیں ان کے مسائل اور تجاویز کو  متاثرین کی بازآبادکاری قانون 2013کے تحت سناجائے گا۔اوراس میٹنگ میں طے شدہ باتیں یا تجاویز ضلع ڈپٹی کمشنر کے توسط سے ری سیٹلمنٹ اینڈ ری ہیبلی ٹیشن کمشنر کو بھیج دی جائیں گی۔تمام امور چونکہ پوری طرح شفاف طریقے سے انجام دئے جائیں گے اس لئے عوام کو کسی قسم کی تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

ایئر پورٹ کے لئےاپنی زمین قربان کریں: انہوں نے کہا کہ زمین کی قیمتیں الگ چیز ہیں اور اپنی زمینوں سے جذباتی لگاؤ ایک الگ چیز ہے۔اب یہاں کے لوگوں کو ہوائی اڈے کے لئے اپنی زمینیں قربان کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے۔زمینوں سے محروم ہونے والے متاثرین کے لئے دوسری جگہ پر معاوضہ، سامان کی رفت، مکانات ، اسکول، آنگن واڈی وغیرہ کی تعمیر کے ملازمت کے مواقع اور زندگی کی بنیادی سہولتیں  فراہم کرنے جیسے  11نکات پر عوام کی طرف سے تجاویز قبول کی جائیں گی۔  

اس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر اور تحویل اراضی خصوصی افسر ایت ایم نے کہا کہ ہوائی اڈے کے لئے سیکڑوں ایکڑ زمین کی ضرورت تھی۔ لیکن ڈپٹی کمشنر اور نیوی کے افسران  کی منصوبہ بند ی کی وجہ سے صرف 88ایکڑ زمین ہی اس منصوبے کے لئے تحویل میں لی جائیں گی۔

منصونے کی زرودار مخالفت:    میٹنگ میں متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے دیورایا نائک نے کہا کہ ہمارے با پ دادا کے زمانے سے جو زمینیں ہماری ملکیت میں رہی ہیں  اس پر فصلیں  کٹنے کے لئے تیار ہیں، فصلوں کی  کھڑی کھیتیوں سے ہم محروم ہونے کے لئے بالکل تیار نہیں ہیں۔اس لئے ہم  ہوائی اڈے کے اس منصوبے کی  سخت مخالفت کرتے ہیں۔دیورایا نے مدراس ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کی مثال پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ماحولیات سےاجازت حاصل کیے بغیر تحویل اراضی کاکام غیر سائنٹفک ہے۔

زبردست احتجاج کی دھمکی: گوریش نائک  نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ  جس حکومت پرعوام کے لئے  غذا فراہم کرنے کی ذمہ داری  ہے اسی کی طرف سے ہوئی اڈے کے منصوبے کے لئے تیار فصلوں  والے کھیتوں کی زمینیں  ہی    کسانوں سے  چھینی جارہی ہیں۔اگر اس اقدام سے با ز نہیں رہا گیا تو پھر اس کے خلا ف زبردست احتجاج کیا جائےگا۔

کسی بھی قیمت پر زمین نہیں دیں گے: مہیش گوڈا نے اپنا اعتراض پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس میٹنگ میں منتخب عوامی نمائندے، ماحولیات اور منصوبے کے ماہرین  وغیرہ کی غیرحاضری اور معاوضہ کی رقم طے کیے بغیر ہی احوال سننے کے لئے گاؤں والوں کی میٹنگ کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔جبکہ گرام پنچایت کے سابق صدر منجو ناتھ نائیک نے سوال کیا کہ سابقہ سرکاری منصوبے (سی برڈ) کے لئے بے گھر ہونے والوں کو معاوضہ ملنے کے لئے 35سال سے زیادہ کا عرصہ گزرگیا تھا اب اس نئے منصوبے کے متاثرین کو معاوضہ ملنے کے لئے کتنے برس لگ جائیں گے؟انہوں نے واضح کیا کہ وہ سرکاری پروجیکٹ کے لئے اپنی زرخیز زمین کسی بھی قیمت پرنہیں  چھوڑیں گے ۔ حکومت اگر چاہے تو اپنی خالی پڑی ہوئی زمینوں پر جہاں چاہے ایئر پورٹ تعمیر کرلے۔

اسی طرح سابق ضلع پنچایت رکن وامن نائک نے پچھلے سرکاری منصوبوں سے عوام کو ہونے والی دشواریوں اور محرومیوں کے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کو کسی بھی صورت میں اس ایئر پورٹ پروجیکٹ کی یہاں پر ضرورت نہیں ہے۔

حاضرین  نے کیامیٹنگ کا بائیکاٹ : میٹنگ میں  عوام کے اعتراضات  اور مخالفت کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل  ڈی سی اور دیگر افسران نے انہیں سمجھانے بجھانے کی کوشش کی مگر حاضرین کی اکثریت مطمئن نہیں ہوئی۔ اس دوران منصوبے کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تو تو میں میں ہونے لگی اور پھر   متاثر ہونے والے علاقے کے  60%لوگوں نے  ایئر پورٹ منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے اس میٹنگ کا بائیکاٹ کیا، اور میٹنگ ہال سے باہر نکل گئے۔

 بائیکاٹ سے کوئی فائدہ ہ نہیں ہوگا:  مگر جانکاروں کا کہنا ہے کہ اس بائیکاٹ سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ کیونکہ حکومت جب کسی منصوبے پر کام شروع کرتی ہے تو اس سے پہلے قانون کےمطابق متعلقہ علاقے کے عوام سے ان کا احوال سننا ضروری ہوتا ہے۔ اس لئے ایسی میٹنگس منعقد کی جاتی ہیں ۔ اس میں اپنی بات اور اعتراضات پیش کرنا ضروری ہے۔ اب جبکہ میٹنگ میں سے بڑی تعداد میں لوگ باہر نکل گئے تو پھر وہاں موجود رہنے والے چند لوگوں کی باتوں کو ہی  پورے گاؤں کی بات سمجھا جائے گا اوریہ مان لیا جائے گا کہ گاؤں کے لوگوں کا احوال سنا گیا اور ان میں سے اکثریت کی رضامندی کے ساتھ ایئر پورٹ منصوبے کو آگے بڑھانے جیسا فیصلہ کیا جائے گا۔

پروجیکٹ سے متاثر ہونگے 81 خاندان : خیال رہے کہ فی الحال ہوائی اڈہ منصوبہ  کے  لئےبیلے کیری میں تحویل اراضی کا کام چل رہا ہے۔ جس کےساتھ بھاوی کیری اور الگیری وغیرہ میں جو زمین سرکاری تحویل میں لی جائے گی اس کارقبہ 88ایکڑ سے کچھ زیادہ ہے۔ اس سے 81خاندان متاثر  ہونگے، جن کے مکان، کھیت وغیر ہ چھن جائیں گے۔ ان میں سے 26 خاندان ایسے ہیں جو اس سے پہلے بھی ایک  مرتبہ سرکاری منصوبے کی وجہ سے  اپنے گھر بار سے محروم ہوچکے ہیں۔

میٹنگ کے دوران ایئرپورٹ پروجیکٹ سے متاثر ہونے والے افراد نے اپنے اعتراضات پر مشتمل ایک میمورنڈم بھی ایڈیشنل  ڈی سی کو پیش کیا۔اس میٹنگ میں تحصیلدار اودئے کمبار سمیت ریوینیو  اور دیگر محکمہ جات کے افسران موجود تھے ۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...