بھٹکل کا تعلیمی ادارہ انجمن دیگر اداروں کی طرح لینےوالا نہیں بلکہ ہمیشہ دینے والا مخلص ادارہ ہے: ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی
بھٹکل:01؍اپریل(ایس او نیوز)دنیا میں جو بھی ادارے یا سوسائٹیاں خاص کر تعلیمی ادارے ہیں وہ اکثر لینے پر آمادہ رہتے ہیں۔ لیکن انجمن حامئی مسلمین بھٹکل کبھی لینے کامطالبہ نہیں کیا بلکہ ہمیشہ دینے کے لئے تیار رہے ہیں آج بھی یہ عمل جاری وساری ہے۔ دینے کا جو عمل ہے دراصل وہ علم ، زبان اور ادب کے فروغ کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہوتاہے۔ اس سے ہمیں یہ درس ملتاہے کہ ہم بھی ہمیشہ دینے والے بنیں۔ اپنے لئے تو سب جیتے ہیں انسان وہ ہے جو دوسروں کے لئے جئیں۔ انجمن ڈگری کالج بھٹکل کے صدر شعبہ اردو ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔
وہ یہاں 31مار چ 2019بروز اتوار کو منعقدہ انجمن ڈگری کالج اینڈ پی جی سنٹربھٹکل کے سالانہ جلسہ میں انجمن انتظامیہ اور کالج کی طرف سے دی گئی تہنیت کو قبول کرنے کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بھٹکل کا یہ تعلیمی ادارہ انجمن اپنے آپ میں ایک مثالی ادارہ ہے ، کسی تعلیمی ادارے کو چلانے اور تعلیم کو فروغ دینے کے لئے کسی طرح ہمہ جہت کوششیں ہوتی ہیں اور سوبرس تک ایک طویل عرصہ تک اس کو ترقی کی منازل کی طرف لے جاسکتے ہیں اس کے لئے انجمن ایک اعلیٰ مثال ہے اور اس سے رہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ 100سوبرس پہلے وسائل کی قلت کے باوجود بانیان ِ انجمن نے جس علمی چراغ کو جلایا تھا وہ ان کے اور ان کے وارثین کی ایثار و قربانی کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے اور وہ روایت آج بھی جاری وساری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس چھوٹے سے شہر میں رہتے ہوئے بھی بڑے بڑے تحقیقی کاموں کو انجام دیاجاسکتاہے۔ جس کا مجھے ان 27 برسوں میں بہتر تجربہ رہاہے۔ انجمن ڈگری کالج کا کتب خانہ (لائبریری )ایک منفرد لائبریری ہے، یہاں کئی نایاب کتابیں دستیاب ہیں خاص کر اردو کا خزانہ یہاں موجود ہے۔ اپنے تدریس کے دوران میں مجھے جب بھی اپنی تحقیقات کے لئے کتابوں کی ضرورت پڑی اور جو بھی مجھ سے مطالبہ ہوا وہ سب کچھ ادارے کی طرف سے عطاکیاگیا ہے، میں نے یہاں سے کافی استفادہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی لائبریری ایک تاج محل کی مانند ہے، جو کتابیں دنیا میں جہاں کہیں شائع ہوتی ہیں وہ سب یہاں ملتی ہیں، اس کی یہ خصوصیت کہیں اور نہیں مل سکتی ۔
ڈاکٹر رشاد عثمانی نے کہاکہ میرے 27سالہ تدریسی خدمات کا حاصل یہی ہے کہ اس انجمن میں آپ کو آنا ہے باربار ، دیوار و در کو غور سے پہچان لیجئے۔ یعنی ہروہ سہولت یہاں میسر آئی جس سے میں نے اپنے تحقیقی کاموں کو انجام دیاہے۔ بظاہر آج27برس پہلے جس سفر کا آغاز ہوا تھا وہ آج اختتام کو پہنچ رہاہے۔ بھٹکل کی تہذیبی ، لسانی اور تعلیمی تاریخ پر اپنی تصنیفات اور بہت سارے مقالوں میں اس کا خاص طورپر تذکرہ کیاہے۔ وظیفہ یابی کے بعد بھی انجمن سے رشتہ جڑا رہے گا اور لکھنے کا کام بھی جاری رہے گا۔ اس موقع پر انہوں نے طلبا سے کہاکہ جو مزہ اور علم کتابوں کے پڑھنے میں ہے وہ فیس بک یا واٹس اپ سے حاصل نہیں ہوتا۔ کتابوں کی اہمیت ہمیشہ باقی رہے گی۔