بیلگاوی 23/جولائی (ایس او نیوز) کورونا سے متاثر مریضوں کی اسپتالوں میں موت واقع ہونے کی باتیں روزانہ کسی نہ کسی مقام سے آتی رہتی ہیں۔ لیکن بیلگاوی میں فوت ہونے والے ایک مریض کے رشتے داروں اور محلے کے افراد نے سرکاری ضلع اسپتال میں ہنگامہ کھڑا کردیا جس کے دوران آئی سی یو میں توڑ پھوڑ مچانے کے علاوہ ایمبولینس کو جلاکر خاکستر کردیاگیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق شہر کے گھی بازار کے رہنے والے ایک59سالہ مریض کو 19جولائی کے دن اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ اس کی کووِڈ جانچ پوزیٹیو نکلی تھی اور اس کاعلاج آئی سی یو میں کیا جارہا تھا۔ 22جولائی کو اس مریض کی موت واقع ہوگئی۔ جب اس کی خبر مریض کے رشتے داروں کو معلوم ہوئی تو رشتے داروں کے ساتھ ساتھ محلہ کے لوگ بھی مشتعل ہوگئے اور ضلع اسپتال کے باہری گیٹ کے پاس جمع ہوکر مریض کا مناسب علاج نہ کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے تشدد پر آمادہ ہوگئے اور اسپتال کی عمارت پرپتھراؤ کرنے لگے۔ یہ دیکھ کر ایمبولینس میں موجو د ڈرائیور اورنرس وغیرہ ایمبولینس کو وہیں چھوڑ کر اسپتال کے اندر بھاگ گئے۔
غصے میں بھرے ہوئے لوگوں نے ایمبولینس کو نذر آتش کرنے کے بعد اسپتال کا رخ کیا اور آئی سی یو وارڈ میں پہنچ کر توڑ پھوڑ مچادی۔ بتایا گیا ہے کہ دیگر وارڈس میں موجود اسپتال کے عملے پر بھی حملہ کیااور انہیں زد وکوب کیا۔اس کے بعد باہری احاطے میں کھڑی ہوئی ڈاکٹروں کی کاروں کو بھی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔اطلاع کے مطابق ایک پولیس جیپ کو بھی کافی نقصان پہنچایا گیاہے۔
تشدد کی خبر ملنے پر ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس لکشمن نمبرگی، کمشنر آف پولیس ڈاکٹر کے تیاگ راج، ضلع ڈپٹی کمشنر ایم جی ہیرے مٹھ وغیرہ نے پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور ضروری سیکوریٹی کے انتظامات کیے۔