ہوناور:قرض داروں کے تقاضے سے تنگ آکرآنگن واڈی کارکن خاتون نے کی خود کشی۔ ہراساں کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ
ہوناور13/اکتوبر(ایس او نیوز) بھاری شرح سود پرقرضہ دینے والوں کے تقاضے اور ہراسانی سے تنگ آکرکلسین موٹے کے مقام پر ایک آنگن واڈی کارکن نیتراوتی(31سال) نامی خاتون نے شراوتی ندی میں کود کرجمعہ کے دن خود کشی کرلی تھی۔ جس پر عوام نے تعلقہ اسپتال کے سامنے احتجاجی مظاہرا کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قرض واپس لوٹانے کے لئے ہراساں کرنے اور نیتراوتی کی موت کا سبب بننے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جائے۔
بتایا جاتا ہے کہ نیتراوتی، کلسین موٹے کے امبیگر کیری کے آنگن واڈی اسکول میں خدمات انجام دے رہی تھی۔منکی پولیس اسٹیشن میں درج شکایت کے مطابق اس نے امبیگر کیری کی ویملا دامودر نائک اور منگلا شریکانت نائک سے اپنے بیٹے کی دل کی بیماری کا علاج کروانے کے لئے قرضہ لیا تھا۔قرض داراس رقم پر سود کا تقاضا کرتے ہوئے نیتراوتی کے گھر پر پہنچ کر اسے ہراساں کررہے تھے۔ جمعہ کے دن صبح دس بجے بھی ویملا اور منگلا نے نیتراوتی کے ساتھ آنگن واڈی میں پہنچ کر جھگڑا کیا اور اسے ذلیل کرنے لگے۔ اس واقعے سے دکھی اور پریشان ہوکر 11بجے نیتراوتی نے قریب میں واقع ریلوے پُل پر سے شرواتی ندی میں چھلانگ لگا دی تھی۔شام تک ندی میں اس کو تلاش کیا گیا، مگر کہیں بھی پتہ نہ چل سکا۔سنیچر کی صبح مچھیروں نے ندی کنارے اس کی لاش ڈھونڈ نکالی۔اس کے بعد علاقے کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرا کرتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی۔آنگن واڈی کارکنوں کی یونین سے متعلقہ افراد بھی اس احتجاج میں شامل تھے اور مہلوک خاتون کے لئے انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔
مہلوک خاتون کے شوہر پربھاکر امبیگا کا کہنا ہے کہ بھاری شرح سود (میٹر بڈّی) دینے والوں نے جمعرات کو اور جمعہ کے دن آنگن واڈی اسکول میں پہنچ کرسختی کے ساتھ قرض واپسی کا مطالبہ کیا تھا اور اسے نہ صرف جان سے مارنے کی دھمکی تھی بلکہ اس پر حملہ بھی کیاتھا اور گالی گلوچ بھی کی تھی۔ اس سے نیتراوتی بہت رنجیدہ ہوگئی تھی اور اس نے ندی میں کود کر خود کشی کرلی۔
احتجاج کے دوران آنگن واڈی کارکنان نے یہ الزام بھی لگایا کہ عوامی منتخب نمائندوں کی جانب سے ان پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ ان پر کام کا بوجھ بھی بہت زیادہ کردیا گیا ہے۔اگر حکومت کی طرف سے آنگن واڈی کارکنا ن کے لئے کم از کم تنخواہ مقرر نہیں کرتی تو پھر جس طرح کسانوں کی طرف سے خود کشی کا سلسلہ چل پڑا ہے، یہی نوبت آنگن واڈی کارکنا ن کے ساتھ بھی پیش آئے گی۔اس لئے بھاری شرح پر سود دینے اور استحصال کرنے والوں پر فوری روک لگائی جانی چاہیے۔
اس موقع پر تعلقہ پنچایت صددر الہاس نائک، فلاح و بہبود یئ اطفال محکمے کے افسران، ماہی گیروں کے لیڈر اومیش میستا، سی آئی ٹی یو ضلع صدر تلک گوڈا، تمپّا گوڈا اور دیگر سیکڑوں افراد موجود تھے۔
بھٹکل ڈی وائی ایس پی نکھل بولاور، ہوناور سرکل انسپکٹر وسنت اچاری، پی ایس آئی ساوتری نائک اور منکی پولیس اسٹیشن کے افسران سمیت تحصیلدار ویویک شینوئی وغیرہ نے جائے وقوع پر پہنچ کرحالات کا جائزہ لیا۔ سیکڑوں آنگن واڈی کارکنان اور معاونین تعلقہ اسپتال کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے تھے۔ان کا مطالبہ تھا کہ لاش کا پوسٹ مارٹم ہوناور سرکاری اسپتال میں ہونا چاہیے۔اور اس سے قبل ملزموں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ ڈی وائی ایس پی نکھل بی نے احتجاجیوں کو بھروسہ دلایا کہ قانونی کارروائی کرتے ہوئے جلد ہی ملزمین کو گرفتار کیا جائے گااس لئے وہ اپنا دھرنا ختم کریں۔ افسران کی فہمائش کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔