آندھرا پردیش میں اب ملازمتوں میں مقامی لوگوں کو 75فیصد ریزرویشن
نئی دہلی، 23 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی نے اقتدار پر بیٹھتے ہی بڑا داؤ چلا ہے۔جگن حکومت نے پیر کو اسمبلی میں آندھراپردیش املپلائمنٹ آف لوکل کنڈڈیٹس ان انڈسٹریز /فیکٹریز ایکٹ 2019 کو منظور کر دیا ہے۔اس کے تحت اب آندھرا پردیش میں لگنے والے تمام قسم کے انڈسٹریل یونٹس،فیکٹریز، مشترکہ تجارت سمیت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں چل رہے تمام پروجیکٹس میں 75 فیصد روزگار مقامی لوگوں کو دینے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔مقامی لوگوں کو 75 فیصد ملازمتوں میں ریزرویشن دینے والا آندھرا پردیش ملک کی پہلے ریاست بن گئی ہے۔جگن حکومت نے کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کو مدد ملے گی۔خاص طور پر ان لوگوں کو جنہوں نے صنعتوں کے لئے اپنی زمین دے دی ہے اور بے روزگار ہیں۔ساتھ ساتھ نئے قانون میں کہا گیا ہے کہ اگر کمپنیوں کو ان کی ضرورت کے مطابق مقامی سطح پر تربیت یافتہ نوجوان نہیں ملتے ہیں تو وہ انہیں تربیت دے کر کام کے قابل بنائیں گی۔اسمبلی انتخابات سے پہلے وائی ایس آر چیف جگن موہن ریڈی نے اپنی پردیش ویاپی پیدل مارچ کے دوران آندھرا پردیش کے مقامی لوگوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا،اب اقتدار پر بیٹھتے ہی جگن موہن ریڈی نے اپنے وعدے کو عملی جامہ پہنایا ہے۔نئے ایکٹ کے مطابق کمپنیوں کو تین سال میں 75 فیصد مقامی لوگوں کو نوکری دینے کا کام مکمل کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ کمپنیوں کو مقامی لوگوں کو روزگار دینے کی اسٹیٹس رپورٹ ہر تین ماہ میں نوڈل افسر کو دینی ہوگی۔پرائیویٹ ملازمتوں میں مقامی لوگوں کو نوکری دینے میں اہمیت دینے کو لے کر کئی ریاستیں طویل وقت سے مطالبہ کر رہی ہیں۔حال ہی میں 9 جولائی کو مدھیہ پردیش نے پرائیویٹ ملازمتوں میں مقامی لوگوں کو 70 فیصد ریزرویشن دینے کا اعلان کیا تھا، جس پر بی جے پی سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے سوال کھڑے کئے تھے۔اس کے علاوہ کرناٹک، گجرات اور مہاراشٹر میں بھی پرائیویٹ ملازمتوں میں مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ جگہ دینے کی بات اٹھ چکی ہے۔