امراوتی،7؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) آندھرا پردیش واقع وشاکھاپٹنم میں ایک فارما کمپنی سے گیس لیکیج کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ زہریلی گیس لیکیج واقعہ کی وجہ سے ایک بچہ سمیت 11 لوگوں کی موت ہو گئی ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق 5000 سے زائد افراد بیمار بتائے جا رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق وشاکھاپٹنم کے آر آر وینکٹ پورم گاؤں میں ایل جی پالیمر کمپنی سے زہریلی گیس لیک ہو گئی جو آس پاس کے تقریباً 5 گاؤں میں پھیل گئی۔
اس سے قبل صبح 3 لوگوں کی موت خبر آئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ کم و بیش 200 افراد بیمار ہیں۔ لیکن یہ تعداد کافی بڑھ گئی ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس حادثہ کے تعلق سے اپنا افسوس بھی ظاہر کیا ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ ریاستی ڈی جی پی نے واقعہ کے تعلق سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”اب تک سات لوگ ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ایک شخص بھاگنے کی کوشش میں کنوئیں میں گر گیا۔ گیس آج صبح تقریباً 3.30 بجے لی ہوا۔ علاقے میں بچاؤ اور راحت کاری کا کام جاری ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب پلانٹ بند تھا اور گیس رساؤ کے اسباب کا پتہ کیا جا رہا ہے۔“
بتایا جاتا ہے کہ لوگوں کے بیمار پڑنے اور گیس رساؤ واقعہ کی خبر سے شہر میں ماحول کشیدہ ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے آس پاس کے کچھ گاؤں کو فوری طور پر خالی کرا دیا ہے اور حالات کو سنبھالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایل جی پالیمر کمپنی کے تین کلو میٹر کے دائرے میں گیس رساؤ کا اثر پھیل گیا ہے۔ واقعہ کی خبرملنے کے بعد موقع پر پولس، فائر بریگیڈ اور ایمبولنس پہنچی اور بچاؤ کام شروع کیا۔
خبروں کے مطابق گیس رساؤ کے بعد لوگوں کو آنکھوں میں جلن اور سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی جس کے بعد کچھ لوگ علاج کے لیے ڈاکٹروں کے پاس بھی گئے۔ جب یہ مسئلہ بڑھنے لگا تو انتظامیہ نے لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر اسپتال میں داخل کرایا۔ پولس افسر لوگوں سے محفوظ جگہ پر جانے کی اپیل کر رہے ہیں۔ پولس پورے معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش میں لگی ہے کہ آخر گیس رساؤ کس طرح ہو گیا۔