سرسی کے اننت آشیسر کو ریاستی حکومت نے بنایا بایو ڈائیورسٹی بورڈ کا چیرمین۔ بی جے پی میں بے اطمینانی کی لہر۔ کیا عہدیداران ہونگے مستعفی؟!
کاروار31/اکتوبر(ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے سرسی کے اننت ہیگڈے آشیسر کو ریاستی بایو ڈائیورسٹی بورڈ کا چیرمین نامزد کیا ہے، جس کے بعدضلع بی جے پی کے اندر بھاری اختلافات بے اطمینانی کی لہر دیکھنے کومل رہی ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ سرسی میں جمعرات کو منعقد ہونے والی بی جے پی ضلع ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں یہ مسئلہ گرمانے والا ہے۔سمجھا جارہا ہے کہ اس میٹنگ میں اننت آشیسر کی نامزدگی رد کرنے اور پارٹی میں اخلاص کے ساتھ کام کرنے والوں کو زیادہ مواقع دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اور اگر اس مطالبے کو قبول نہیں کیا گیا تو پھر پارٹی کے کچھ عہدیداران کی طرف سے اجتماعی طورپر استعفیٰ دینے کی بھی توقع کی جارہی ہے۔
پارٹی میں ایک طبقہ اس بات پر سوال اٹھارہا ہے کہ پارٹی کے اعلیٰ عہدے اور منصب پر صرف بڑی ذات کے برہمنوں کو ہی کیوں نامزد کیا جاتا ہے۔ کیا اس پارٹی میں صرف ایک طبقے کے ہی لوگ موجود ہیں یا پھر دیگر طبقات بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔خیال رہے کہ ابھی حال ہی میں بلّار ی میں ٹاؤن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے لئے دمّور کو نامزد کیاگیاتھا تو وہاں پر بھی نہ صرف مخالفت ہوئی تھی، بلکہ بی جے پی ضلع کمیٹی کے تمام عہدیداران اور ارکان نے اجتماعی استعفیٰ دیا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ اب اسی طرز پر ضلع شمالی کینرا کے ذمہ داران اپنا ردعمل ظاہر کرنے جارہے ہیں۔
اختلاف کا سبب کیا ہے؟: اننت ہیگڈے آشیسر بنیادی طورپر آر ایس ایس کے رکن ہیں، اور سمجھا جاتا ہے کہ صرف اسی وجہ سے ریاستی حکومت نے انہیں یہ منصب دیا ہے۔ کیونکہ بی جے پی کے اندر انتظامی سطح پر ان کی کوئی سرگرمی اور کارکردگی نہیں ہے۔سال 2009میں جب ایڈی یورپا ریاست کے وزیراعلیٰ بنے تھے تب بھی اننت آشیسر کو مغربی گھاٹ ترقیاتی بورڈ کا چیر مین بنایا گیا تھا۔ تب بھی اس اقدام کی بری پیمانے پر مخالفت کی گئی تھی۔ اب دوبارہ بی جے پی نے اقتدار حاصل کیا ہے تو پارٹی میں کسی قسم کا کردار ادا نہ کرنے والے اس شخص کوپھر سے بورڈ کا چیر مین بنایا ہے۔اسی وجہ سے بی جے پی کے کارکنان اس نامزدگی پر سوال اٹھا رہے ہیں او رپوچھ رہے ہیں کہ کیا پارٹی میں دوسرے لیڈران اور سینئرکارکنان کا فقدان ہے؟
اننت ہیگڈے آشیسر پر پارٹی کارکنان ایک الزام یہ بھی لگا رہے ہیں کہ ہبلی انکولہ ریلوے لائن بچھانے کی راہ میں ماحولیات کے تحفظ کا حوالہ دے کر اسی شخص نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔ اب جب انہیں بایوڈائیورسٹی بورڈ کا چیرمین بنایا گیا ہے تو پھرہوسکتا ہے کہ سرسی کمٹہ ہائی وے کے توسیعی منصوبے کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا جائے۔
برہمنوں کا ہی قبضہ: بی جے پی میں موجود پچھڑے طبقات کے کارکنان پارٹی میں برہمنوں کا ہی قبضہ ہونے کی دلیل دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ گزشتہ چھ میعاد سے سرسی کے اننت کمار ہیگڈے کینرا حلقے سے رکن پارلیمان بنے ہوئے ہیں۔ گزشتہ میعاد میں انہیں وزارتی قلمدان سے بھی نوازا گیا تھا۔ موجودہ ریاستی حکومت میں سرسی کے ہی رکن اسمبلی وشویشور ہیگڈے کاگیری کو اسمبلی اسپیکر بنایا گیا ہے۔ اب دسمبر میں منعقد ہونے والے ضمنی اسمبلی انتخابا ت میں اگر بی جے پی کے ٹکٹ سے شیورام ہیبار جیت جاتے ہیں تو انہیں ضلع انچارج وزیر بنایا جانا یقینی ہے۔اس سے ظاہر ہے کہ بی جے پی میں صرف برہمنوں کوہی اہمیت دی جاتی ہے اور انہیں کو منصب اور عہد ے دئے جاتے ہیں۔اس تعلق سے بی جے پی کارکنا ن کی طرف سے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر بہت ہی زیادہ مخالفت والے پیغامات عام کیے جارہے ہیں۔اور کہا جارہا ہے کہ بی جے پی کو استحکام اور اقتدار فراہم کرنے میں مختلف افراد اور طبقات کا اہم کردار رہا ہے۔ مخلصانہ خدمات کرنے والوں کو کنارے لگاکر صرف پچھلے دروازے سے دباؤ بنانے والوں کو اعلیٰ منصب فراہم کرنا بڑی انصافی ہے اس لئے اس کی مخالفت کرنا ضروری ہوگیا ہے۔