کاروار: پُرتشدد سیاست پر یقین رکھنے والے اننت کمار ہیگڈے نے وزارتی قلمدان کی آس میں گاندھی کی پوجا شروع کی ہے۔ سابق وزیر آنند اسنوٹیکر کا تبصرہ

Source: S.O. News Service | Published on 24th October 2019, 5:22 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 24/اکتوبر(ایس او نیوز) سابق ریاستی وزیر اور جنتا دل ایس کے لیڈرآنند اسنوٹیکر نے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کی طرف سے گاندھی سنکلپ یاتراشروع کیے جانے پر تیکھا تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاقو اور خون کی سیاست پر یقین رکھنے والے اننت کمار نے مودی اور امیت شاہ کو پھسلانے اور مرکزی وزارت کا قلمدان حاصل کرنے آس میں یہ سارا ناٹک رچا ہے۔

ایم پی نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا: ضلع پتریکا بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آنند اسنوٹیکر نے کہا کہ حالیہ اسمبلی الیکشن سے پہلے اننت کمار نے گوڈسے کے ہاتھوں گاندھی کے قتل کی ستائش کی تھی۔چونکہ تنازعات کھڑے کرنے والی شخصیت کے طور پر اننت کمار کا امیج بنا ہوا ہے او راس کی وجہ سے انہیں مرکزی کابینہ میں جگہ نہیں دی گئی ہے تو اب اننت کمار کی عقل ٹھکانے آئی ہے اور اب وہ گاندھی کی پوجا کرنے اور ان کے اصولوں کی بات کرنے لگے ہیں۔گزشتہ پانچ میعاد کے لئے رکن پارلیمان بننے والے اننت کمار ہیگڈے نے ضلع میں کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیا ہے۔کم ازکم ایک مرتبہ تو انہیں اپنا خود کا محاسبہ کرنا چاہیے۔چاقو چھری کی سیاست کرنے والے اگر اپنے آپ کو تبدیل کرلیتے ہیں اور گاندھی کے اہنسا والے فلسفے پر عمل کرتے ہیں تو یہ ایک اچھی بات ہوگی۔لیکن صرف ہائی کمان کا دھیان اپنی طرف کھینچنے اور وزارتی قلمدان حاصل کرنے کے لئے گاندھی کی پوجا کی جاتی ہے تو پھر یہ ایک افسوسناک بات ہے۔

 ماہی گیروں کے لئے زمین مختص ہو:    آنند اسنوٹیکر نے ریاستی وزیر سیاحت سی ٹی روی کی طرف سے نجی اداروں سے اشتراک کے ساتھ نئے سیاحتی منصوبے بنائے جانے کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاحتی صنعت کو فروغ دینے کے منصوبے بنانے سے پہلے حکومت کوسمندری کناروں پر بسنے والے مچھیروں کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ماجالی، ڈانڈے باغ او ر کاروار سمیت دیگر ساحلی علاقوں میں کم از کم 3ایکڑ زمینیں ماہی گیروں کے لئے مختص کرنے کا سرکاری نوٹی فکیشن جاری کرنے کے بعد ہی بقیہ زمین پر سیاحتی منصوبے بنانا ہوگا۔اسنوٹیکر نے انکولہ کے الگیری میں ہوائی اڈے کی تعمیر کے خلاف ہورہے مقامی افراد کے احتجاج کے لئے بھی اپنی حمایت کا اعلان کیا۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ضلع میں ایک بین الاقوامی طرز کے ہوائی اڈے کی ضرورت بھی ہے۔ لیکن تحویل اراضی سے پہلے متاثرین کی بازآبادکاری کے لئے اطمینان بخش منصوبہ بنایاجانا چاہیے۔اگر الگیری میں ہوائی اڈے کی مخالفت ہورہی ہے توپھر کینّر جیسے دیہاتوں میں اس کے لئے جگہ مل سکتی ہے اس پر حکومت کو غور کرنا چاہیے۔

بی جے پی نے ضلع کو زعفرانی بنا دیا:   آنند اسنوٹیکر نے کہا کہ ضلع شمالی کینرا میں ترقیاتی منصوبے ٹھہرے ہوئے پانی کی طرح ہوگئے ہیں۔پانچ مرتبہ ایم پی بننے والے اننت کمار اور 25 سال سے وزیر بنے رہنے والے آر وی دیشپانڈے دونوں سے ضلع میں کوئی صنعت قائم کرنے اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کاکام ممکن نہیں ہواہے۔ بی جے پی نے صرف پورے ضلع کو زعفرانی رنگ میں رنگ دیا ہے۔ سابقہ اسمبلی الیکشن کی مہم کے دوران میں نے مودی کے خلاف ایک جملہ بھی نہیں بولا تھا۔ میں ان کا پرستار ہوں۔ مشہور تاجربی آر شیٹی کی طرف سے ضلع شمالی کینرا میں ملٹی اسپیشالٹی ہاسپٹل تعمیر کرنے کی جو پہل ہوئی ہے، میں ا س کا استقبال کرتا ہوں۔

 سیلاب زدگان کو مستقل ریلیف ملنا چاہیے:  اسنوٹیکر نے مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بازآبادکاری کے لئے مناسب اور مستقل ریلیف نہیں دی گئی تو اس کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا۔حکومت نے صرف عبوری راحت کے طور رقم جاری کرکے خاموشی سادھ لی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کورگ کے طرز پر متاثرین کو رہائش کی سہولت فراہم کی جانی چاہیے۔اس کے بعد اپنے مکانات تعمیر کرنے کے لئے امداد جاری کی جانی چاہیے۔ تعمیرات کے لئے ضروری ریت اور پتھروں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اس لئے متاثرین کو مکانات تعمیر کرنے کے لئے حکومت رعایتی قیمتوں پر یہ چیزیں اشیاء مہیا کی جانی چاہیے۔ان تما م مطالبات کے ساتھ ایک میمورنڈم ڈپٹی کمشنر کی معرفت وزیر اعلیٰ کو میں نے بھیجا ہے۔اگر حکومت کی طرف سے اس پر توجہ نہیں دی جاتی ہے تو پھر ڈپٹی کمشنر دفتر کے روبرو خاموش احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اجلاس کے دوران کائیگا اور کاروار کی تجارتی بندرگاہ کے توسیعی منصوبے کی مخالفت کی گئی تھی۔ مگر مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے منصوبے پر عمل کیا جارہا ہے۔ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقامی باشندوں او رماہی گیروں کے لئے ہلاکت خیز منصوبے پر ضلع انچارج وزیر اور رکن پارلیمان نے اپنا منھ بند کر رکھا ہے۔اب اس منصوبے کورد کرنے کے لئے بھی احتجاج شروع کیا جائے گا۔

 کوسٹ گارڈ اسٹیشن کی مخالفت:    آنند اسنوٹیکر نے کاروار ٹیگور بیچ پر کوسٹ گارڈ کا ٹھکانہ قائم کرنے کے منصوبے پر اپنا اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ ساحلی علاقے میں سب سے پہلے ماہی گیروں کے مفاد کو سامنے رکھ کر منصوبے بنائے جانے چاہئیں۔ اس سے پہلے بحری اڈے کے لئے بنائے گئے منصوبے کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ زمین سے ماہی گیر اور مقامی افراد ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اب پھر ماہی گیروں کے مفادات کے خلاف کوسٹ گارڈ کے ہاور کرافٹ اسٹیشن کی تعمیر کے لئے ٹیگور ساحل پر حکومت کی نظریں ٹک گئی ہیں۔اگر کوسٹ گارڈ یا نیوی کے کسی منصوبے کے لئے اس زمین کو تحویل میں لینے کی کوشش کی گئی تو پھر عوامی سطح پر زبردست احتجاج کیا جائے گا۔

 پریس کانفرنس کے دوران جنتادل لیڈر پرکاش نائک، آر جی نائک، رنجو ماسلکر، ویجو کامبلے، فخرالدین شیخ اور دیگر افراد موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...

کمٹہ میں ڈی کے شیوکمار نے کہا : دھرم کسی کی جائداد نہیں ہے ۔ بھگوان کو سیاست میں استعمال کرنا ناقابل معافی ہے

پارلیمانی انتخاب کی تیاریوں کے سلسلے میں کمٹہ میں منعقدہ  جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ ہمارا یقین یہ ہے کہ دھرم چاہے جو بھی اس کا نظریہ ایک ہی ہے ، نام چاہے سیکڑوں ہوں ، مگر بھگوان ایک ہی ہے اور پوجا جیسی بھی ہو، ...

بھٹکل شمس الدین سرکل کے قریب بس اور آٹو رکشہ کی ٹکر؛ آٹو ڈرائیور شدید زخمی

  قلب شہر شمس الدین سرکل کے قریب  پرائیویٹ بس اور آٹو کی ٹکر میں آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جسے   بھٹکل سرکاری اسپتال میں ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد زائد علاج کے لئے کنداپور  لے جایا گیا ہے۔ زخمی ڈرائیور کی شناخت جامعہ آباد روڈ، ماسٹر کالونی کے رہائشی  محمد سُہیل ...

بھٹکل میں انجلی نمبالکر نے کہا؛ آنے والےانتخابات بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نہیں ، امیروں اور غریبوں کے درمیان اور انصاف اور ناانصافی کے درمیان مقابلہ

  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ  بی جے پی اور کانگریس کے درمیان  نہیں ہوگا بلکہ  اڈانی اور امبانی جیسے  سرمایہ داروں  کو تعاون فراہم کرنے والوں اور غریبوں کو انصاف دلانے والوں کے درمیان ہوگا، صاف صاف کہیں تو یہ سرمایہ داروں اور غریبوں کے درمیان  مقابلہ ہے۔ یہ بات ...

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔