اے این۔32 کا بلیک باکس تباہ، حادثے کی معلومات ملنے میں وقت لگے گا
نئی دہلی، 17 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آسام کے جورہاٹ پرواز کے بعد فضائیہ کا اے این -32 کیوں گر کر تباہ ہو گیا؟ اس سوال کا جواب تاخیر سے مل سکتا ہے، کیونکہ طیارے کا بلیک باکس گر کر تباہ ہوگیا۔ہوائی جہاز 3 جون کو اروناچل پردیش کے سیاگ ضلع میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں فضائیہ کے سات افسران سمیت 13 اہلکاروں کی موت ہو گئی تھی۔فضائیہ کے ذرائع نے بتایا کہ حادثے میں کاک پٹ وائس ریکارڈر اور پرواز ڈیٹا ریکارڈر والا بلیک باکس کو نقصان پہنچا ہے۔اس کی وجہ حادثے اصلی وجہ جاننے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ابھی اعداد و شمار حاصل کرنے کے لئے بلیک باکس کے کو بیرون ملک بھی بھیجا جا سکتا ہے۔غور طلب ہے کہ 3 جون سے لاپتہ فضائیہ کے اے این-32 طیارے کا ملبہ مل گیا تھا۔اروناچل پردیش کے لیپو علاقے میں طیارے کا ملبہ مل گیا ہے۔12 ہزار فٹ کی اونچائی پر ایم آئی17 ہیلی کاپٹر کو طیارے کا ملبہ مل گیا ہے۔اس طیارے میں کل 13 افراد سوار تھے۔دریں اثنا ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ 3 جون کو اروناچل پردیش میں اے این -32 طیارے کے گر کر تباہ ہونے کے بعد اب ناقابل رسائی ماحول میں اس کے کردار کو کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔اروناچل پردیش میں اے این 32 ہوائی جہاز کے گر کر تباہ ہونے کے سبب تیرہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔گزشتہ 10 سالوں کے دوران روسی طیارے کے حادثہ ہونے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔فضائیہ کے سینئر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فضائیہ کے لئے سب سے زیادہ کام آنے والے اے این 32 طیاروں کو سیکورٹی وجوہات کے سبب پہاڑی علاقے ڈیٹی سے ہٹا دیا جا سکتا ہے۔