ملک اور قوم کے تحفظ کیلئے ہمیشہ تیارہوں، امولیہ معاملہ میں جلد بازی میں کام لینے کی ضرورت نہیں: عمران پاشاہ
بنگلورو،23/فروری(ایس او نیوز) پاکستان کی حمایت میں نعرہ لگاکر سرخیوں میں آنے والی امولیہ کی گرفتاری اور 14دنوں کی تحویل میں دیئے جانے کے بعد فریڈم پارک میں سی اے اے مخالف احتجاجی اجلاس کے آرگنائزر کونسلر عمران پاشاہ کو اپارپیٹ پولیس نے حاضرہوکر اپنا موقف رکھنے کیلئے نوٹس دیاہے۔
عمران پاشاہ نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے امولیہ کو پروگرام میں مدعونہیں کیاتھا،پروگرام کے شیڈول میں کہیں بھی اس کانام نہیں ہے۔ وہ ازخود پروگرام میں شریک ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ امولیہ اب تک 50سے زائد سی اے اے مخالف پروگراموں میں شرکت کرچکی ہے،لیکن کہیں بھی اس نے ایسی بات نہیں کی۔ یہاں جب اس نے پاکستان کی حمایت میں نعرہ لگایا تورکن پارلیمان اسدالدین اویسی اورخود میں نے فوراً اسے روکنے کی کوشش کی۔ اس نے کہا کہ مجھے اپنی بات پوری کرلینے دیجئے ساری غلط فہمی دور ہوجائے گی۔ دراصل وہ بتانے کی کوشش کررہی تھی کہ ہم چاہے کتنی بلند آواز میں پاکستان زندہ باد کہیں، پبلک سے کوئی مثبت رد عمل نہیں آئے گا۔ لیکن جب ہم ہندوستان کا نعرہ لگائیں گے تو لوگوں کی وطن سے محبت دیکھئے کہ وہ از خود بلند آواز میں زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے۔ امولیہ کے مطابق وہ یہی بتانا چاہ رہی تھی، اسی وجہ سے میں نے موقع دیا۔ لیکن اسی وقت اس سے مائک چھین لیا گیا۔
عمران پاشاہ نے کہا کہ امولیہ نے اپنی سوشیل سائٹس پر مختلف ممالک کے نام لکھ کر یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ چاہے ہم کتنے ہی ممالک کے نام لکھ لیں لیکن نعرہ اپنے ملک کا ہی بلند کریں گے۔ عمران پاشاہ نے کہا کہ ہم نے فریڈم پارک میں احتجاجی اجلاس ملک کے دستور اور اس میں بسنے والے لوگوں کے تحفظ کیلئے کیا تھا جب تک سی اے اے واپس نہیں لیا جائے گا ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔ قوم، ملک اور دستور کے تحفظ کیلئے مجھے اپنی جان کی بھی قربانی پیش کرنی پڑے تو میں اس سے پیچھے ہٹنے والا نہیں، میں ہار ماننے والوں میں سے نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حضرت ٹیپو سلطان شہید کی سرزمین پر بسنے والے لوگ ہیں، ان کا فرمان ہمیشہ ہمارے ذہن میں رہنا چاہئے کہ ”گیڈر کی سوسالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے“۔