بنگلورو کےپروگرام میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ ؛ امولیا کو سی اے اے مخالف احتجاجیوں نے کردیا باہر ؛ کیا تھا امولیا کا منشاء ؟
بنگلورو:20؍فروری(ایس اؤ نیوز) شہریت قانون کی مخالفت میں بنگلور کے فریڈم پارک میں منعقدہ احتجاجی جلسہ میں اچانک امولیا نامی خاتون مقرر نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کردیے جس پر منتظمین اور اسٹیج پر تشریف فرما حیدر آباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی حیرت میں پڑ گئے ۔ فوری طور پر اُس کا مائک چھین کر اُسے خطاب کرنے سے روک دیا گیا۔ بعد میں پولس نے امولیا کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ واردات جمعرات کی شام کو پیش آئی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق احتجاجی جلسہ شروع ہوتے ہی مائک کو سنبھالتے ہوئے امولیا نے تین مرتبہ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، مگر منتظمین کی جانب سے فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے مائک اُس کے ہاتھ سے چھین لیا گیا، اس دوران اسدالدین اویسی بھی کرسی چھوڑ کر امولیا کےقریب مائک لینے کے لئے آگئے تھے۔ بعد میں امولیا کو پولس اپنے ساتھ لے گئی۔
ذرائع کی مانیں تو مائک چھیننے کے دوران امولیا نے کہا کہ "مجھے اپنی بات پوری کرنے کا موقع دیں، میں فرق بتانا چاہتی ہوں کہ پاکستان زندہ باد اور ہندوستان زندہ باد کے نعرے پر ۔۔۔۔" مگراس دوران اُسے اسٹیج سے نیچے اُتارا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے واقعے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ اس لڑکی کو یہاں آکر پاکستان زندہ باد کے نعرے نہیں لگانے چاہئے تھے، اویسی نے کہا کہ میرا یا میری پارٹی کا اس خاتون سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے آرگنائزر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایسے لوگوں کو نہیں بلانا چاہئے تھا، اگر مجھے معلوم ہوتا کہ یہاں ایسا کچھ ہونے والا ہے تو میں ہرگز یہاں نہیں آتا۔ ہم انڈیا کے لئے ہیں اور ہمارا اپنے دشمن پاکستان کی حمایت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہماری پوری مہم انڈیا کے تحفظ کے لئے ہے۔ منتظمین نے بھی اچانک پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے پر دنگ رہ گئے اور اویسی کی باتوں کی حمایت کی۔
جےڈی ایس کارپوریٹر عمران پاشا نے شک ظاہر کیا کہ ہمارے پروگرام میں انتشار پیدا کرنے کے لئے مخالف گروپ نے اسے یہاں بھیجا ہوگا۔
اسٹوڈنٹس ونگ لیڈر امولیا نے اس سے قبل مختلف جگہوں پر منعقدہ احتجاجی جلسوں میں شہریت قانون کی سختی کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے جوشیلا خطاب کیا تھا اور سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے مضر اثرات پر عوام الناس میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش میں سرگرم نظر آرہی تھی ۔ امولیا بالخصوص نوجوانوں کے اندر آزادی کے نعرے بلند کرکے جوش پیدا کرنے کا کام کررہی تھی، مگر آج بنگلور فریڈم پارک میں اچانک پاکستان زندہ باد کے نعرے انہوں نے کیوں لگائے ، کیا وہ ان نعروں کے بعد کچھ کہنا چاہتی تھی یا کیا اس کا منشاء تھا، یہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے۔