تیل کی قیمتوں پراتفاق نہ ہوا تواوپیک پلس کے اجلاس کی ضرورت نہیں: سعودی عرب
دبئی /11مارچ (آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے وزیر برائے توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر کرونا وائرس کی وجہ سے تیل کی طلب اور قیمتوں میں اتفاق رائے نہیں ہوتا تو مئی اور جون میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم ’اوپیک پلس‘ کا اجلاس بلانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
اپنے روسی ہم منصب کے بیان کے رد عمل میں سعودی وزیر توانائی نے ’را ئٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے مئی یا جون میں اوپیک پلس کے اجلاس منعقد کرنے کا کوئی جواز دکھائی نہیں دیتا۔ اگر اوپیک کے رکن ممالک میں تیل کی قیمتوں اور طلب میں اتفاق رائے نہیں ہوتا تو ایسے میں یہ اجلاس بحران سے نمٹنے میں ہماری ناکامیوں کو ظاہر کرے گا۔انہوں نے کہا کہ روسی توانائی کے وزیر الیگزنژر نوواک کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار کرنے والے ہر ملک کو اپنا مارکیٹ شیئر برقرار رکھنا چاہیئے جب کہ سعودی تیل کمپنی آرامکو کی طرف سے پیش کردہ قیمتوں میں کمی سے مارکیٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فری منڈی میں تیل پیدا کرنے والے ملکوں کو مسابقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہیں اپنا مارکیٹ شیئر برقرار رکھنا اور بڑھانا چاہیے۔ سعودی وزیر توانائی کا یہ بیان منگل کے روز سعودی آرامکو کے سی ای او امین الناصر کے انٹرویو کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کمپنی اپریل میں اپنے اندرو اور بیرون ملک گاہکوں کو یومیہ 12 اعشاریہ 3 ملین بیرل تیل سپلائی کرے گی۔