نئی دہلی 19/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 24 فروری کو بھارت کے دو روزہ دورہ پر آرہے ہیں، ان کی آمد پر ایسی امیدیں لگائی جا رہی تھیں کہ ٹرمپ اس دورہ کے دوران ہندوستان کے ساتھ کچھ بڑے تجارتی معاہدے کریں گے، لیکن امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے ایسی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ مودی حکومت کو جھٹکا دیتے ہوئے امریکی صدر نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ہندوستان سے امریکہ فی الحال کوئی بڑا تجارتی معاہدہ نہیں کرے گا۔
واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ تجارتی معاہد کو لے کر ابھی کچھ بھی پختہ طور پر نہیں کہا جا سکتا کیونکہ امریکی انتخاب سے قبل کوئی بڑا تجارتی معاہدہ ہندوستان سے کرنا ممکن نہیں۔ لیکن بعد میں آگے چل کر کوئی چھوٹا تجارتی معاہدہ ہو سکتا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ’’ہم اس بار ہندوستان کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کر سکتے ہیں، لیکن کوئی معاہدہ بعد میں ہی ہو پائے گا۔‘‘
کیلیفورنیا روانگی سے پہلے ٹرمپ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہندوستانی دورہ کے تعلق سے کئی باتیں کہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ہمارے ساتھ بہت اچھا سلوک نہیں کیا، لیکن میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بہت پسند کرتا ہوں۔‘‘
اس سے قبل ٹرمپ نے واشنگٹن میں واقع اپنے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہندوستان دورہ کی تیاری کر رہے ہیں جہاں لاکھوں لوگ ان کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وہائٹ ہاؤس سے اس سے پہلے 10 فروری کو جانکاری دی گئی تھی کہ صدر ٹرمپ 24 اور 25 فروری کو ہندوستان کے دورہ پر آئیں گے۔ اپنے دو روزہ دورے کے دوران ٹرمپ احمد آباد اور دہلی میں رہیں گے۔