امریکی کمیٹی نے شہریت ایکٹ کو’’خطرناک‘‘ قراردیا
واشنگٹن،23/فروری(ایس او نیوز/ایجنسی) شہریت ترمیمی ایکٹ کو اندرونی معاملہ قراردینے والی مودی سرکار پراس معاملے میں پڑنے والے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوتا نظر آرہاہے۔ ایک طرف جہاں نئی دہلی پیر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خیر مقدم کی تیاری کررہا ہے تووہیں دوسری جانب امریکہ کی ایک وفاقی کمیٹی نے شہریت ترمیمی ایکٹ پر ایک ’’فیکٹ شیٹ‘‘ (حقائق نامہ) جاری کیا ہے۔
یو ایس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم (یوایس سی آئی آر ایف ) کی جانب سے بدھ کو جاری کی گئی اس فیکٹ شیٹ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد ملک بھر میں ہو رہے مظاہروں کا احاطہ کیاگیا ہے اور قانون کی مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیاگیا ہے کہ ’’یہ خطرناک موڑ لے کر غلط سمت میں جاسکتاہے۔‘‘ رپورٹ میں سی اے اے اور این آرسی کے نفاذ کی صورت میں وزیر داخلہ امیت شاہ اور ہندوستان کے دیگر کلیدی لیڈروں پر امریکی پابندی عائد کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بی جےپی کے مسلم دشمن نظریے کا بھی حوالہ دیاگیا اور اس بات پر تشویش کااظہارکیا گیا ہے کہ ملک کے قوانین بھی اب اس سے متاثر ہورہے ہیں۔
بہرحال ہندوستان نے یوایس سی آئی آر ایف کے ان تبصروں کو غیر ضروری اور نامناسب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ شہری ترمیمی ایکٹ کا مقصد ہندوستان سے ’’متصل ملکوں‘‘ میں مذہب کی بنیاد پر ستائی ہوئی اقلیتوں کو شہریت دینے کے عمل میں تیز رفتاری لانا ہے۔