بھٹکل:27؍ اکتوبر(ایس اؤ نیوز) تعلقہ کے ہیبلے گرام پنچایت کے چند ممبران نے گرام پنچایت انتظامیہ پر رشوت خوری کا الزام عائد کئےجانےکو لےکر ہیبلے پنچایت ہال میں پنچایت ممبران کی خصوصی میٹنگ منعقد ہوئی ۔
میٹنگ میں پنچایت انتظامیہ کی حمایت میں بات کرتےہوئے بی جےپی منڈل صدر اور پنچایت ممبر سبرائے دیواڑیگا نے کہاکہ گرام پنچایت انتظامیہ کی جانب سے امداد کی تقسیم میں کوئی تفریق نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنچایت فنڈ 2میں سے 11لاکھ روپیوں میں بدعنوانی کا الزام لگایا جارہاہے، خرچ ہوئے 11لاکھ روپیوں میں سے 4.5لاکھ روپئے عملہ کی تنخواہیں ، کچرا اور گندگی کی نکاسی کے اخراجات شامل ہیں۔ اگر ایسا ہے تو پھر بدعنوانی کہاں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس بدعنوانی کے تعلق سے کوئی دستاویزات ہیں تو پیش کریں۔
بی جےپی ممبر کے سوالات پر پنچایت ممبر اِبّو علی وغیرہ نےپلٹ وار کہتے ہوئے کہاکہ الزام ثابت کرنے کےلئے ہمیں مہلت دیں ، اس کے لئے دستاویزات جمع کرنے ہیں اس کے بعد آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہمارے الزام کی جانچ کرائی جائے۔ انتظامیہ کے حمایتی ممبران نے اس کا جواب دیتےہوئےکہاکہ پنچایت کی خصوصی میٹنگ منعقد کرنےسے پہلے الزام کے متعلق دستاویزات میٹنگ میں پیش کرنےکی امید تھی اب آپ لوگ دوبارہ وقت مانگ رہے ہیں جو کہ ٹھیک نہیں ہے۔
رشوت خوری اور بدعنوانی کولےکر موافق و مخالف بیانات کی وجہ سے میٹنگ میں کچھ دیر کےلئے حالات گرم ہوگئے۔ دوپہر 2بجے تک ایک دوسرےپر الزامات عائد کرنےکاسلسلہ جاری تھا۔ پنچایت صدر کوپو مادیو گونڈ انے میٹنگ کی صدارت کی۔ نائب صدر مادیوی نائک، پنچایت ترقیاتی افسر جینتی نائک موجود تھیں۔
پنچایت کے گیارہ ممبران نے الزام لگایا تھا کہ پنچایت انتظامیہ میں بڑے پیمانے پر رشوت خوری ہورہی ہے، اس سلسلےمیں خصوصی میٹنگ منعقد کرنے کی درخواست کی گئی تھی مگر میٹنگ نہیں رکھی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز منعقدہ پنچایت کی عام میٹنگ میں متعلقہ 11ممبران نے میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔