ادھیر رنجن نے مودی سے پوچھا، ملک میں کڑوڑوں لوگوں کو دو وقت کی روٹی نہیں ملتی ٹیکہ کےلئے پیسے کہاں سے آئیں گے ؟
نئی دہلی،4؍دسمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ 130 کروڑ کی آبادی کی ٹیکہ کاری پر مودی نے کوئی روڈ میپ پیش نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کروڑوں لوگوں کو دو وقت کی روٹی ملنا مشکل ہے، ایسے میں غریب لوگ ویکسین کے لئے پیسے کہاں سے لائیں گے ؟ انہوں نے مودی کو پوچھا کہ ان کو ویکسین سبسڈی دی جائے گی یا پھر ویکسین مفت میں فراہم کی جائے گی ؟
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کے پیش نظر ہر کسی کی نظریں ویکسین پر مرکوز ہیں۔ حکومت بھی اس کے تئیں سرگرم نظر آ رہی ہے ، اسی تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی ن ے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا جس میں مودی نے کہاکہ کورونا ویکسین کچھ ہی ہفتوں میں دستیاب ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ، ’’کورونا ویکسین کے لئے دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ تقریباً آٹھ ممکنہ ویکسینوں کے ٹرائل مختلف مراحل میں ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اب ویکسین کے لئے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور کچھ ہفتوں میں یہ بن کر تیار ہو جائے گی۔‘‘
وزیر اعظم مودی کی صدارت میں طلب کئے گئے کل جماعتی اجلاس میں کانگریس کے لیڈر ادھیر انجن چودھری، غلام نبی آزاد، بی ایس پی سے ستیش مشرا، سماجوادی پارٹی سے رام گوپال یادو سمیت کئی جماعتوں کے حزب اختلاف کے لیڈران اس ورچوئل اجلاس میں شامل ہوئے۔
اجلاس کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ ویکسین پر مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کے مشوروں کی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔ کرونا کے مریضوں کے علاج میں صروف طبی اہلکاروں، فرنٹ لائن ورکروں اور پہلے سے اس بیمار میں مبتلا بزرگوں کو سب سے پہلے ویکسین دی جائے گی۔ ویکسین کی تقسیم کے لئے مرکزی حکومت اور ریاستیں متحد و کر کام کر رہی ہیں۔