بھٹکل 9/مئی (ایس او نیوز) کل جمعہ کو کورونا پوزیٹو کے جو 12معاملے سامنے آئے تھے اُن تماموں کو اُسی وقت بھٹکل تعلقہ اسپتال لایا گیا تھا، شام کو ہی تماموں کو تین ایمبولنس پر سوار کرکے کاروار کیمس (کاروار انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس) میں شفٹ کیا گیا۔ اسی طرح آج سنیچر کو جو سات مریض کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، اُنہیں دو ایمبولنس پر سوار کرکے کاروار کیمس میں روانہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھٹکل کے گیارہ میں سے نو مریضوں کو کاروار بحری پتنجلی اسپتال میں علاج کرایا گیا تھا، جبکہ دیگر دو میں ایک کا مینگلور اور ایک کا اُڈپی اسپتال میں علاج کیا گیا تھا، وہ تمام گیارہ لوگ صحت یاب ہوکر واپس بھٹکل لوٹ چکے ہیں، مگر اب کیمس میں کورونا کا خصوصی وارڈ قائم کیا گیا ہے اور اب تازہ معاملات کے تمام مریضوں کو کیمس میں داخل کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ کل روانہ کئے گئے بارہ مریضوں میں ایک پانچ ماہ کی بچی سمیت تین بچے بھی شامل تھے، جبکہ آج سات مریضوں میں بھی دو بچیاں شامل ہیں۔ خیال رہے کہ کورونا کے تازہ مرحلے کے 20 ایکٹیو معاملات میں زیادہ تر خواتین ہیں اور ان سبھوں کا لنک مینگلور کے فرسٹ نیورو اسپتال سے جاکر ملتا ہے، جہاں علاج کے لئے جانے پر پہلے ایک 18 سالہ لڑکی کی رپورٹ پوزیٹو آئی پھر ایک ساتھ بارہ لوگ کورونا کی لپیٹ میں آگئے اور آج سنیچر کو مزید سات لوگوں کی بھی رپورٹ پوزیٹو نکلی۔ کل اتوار کو مزید لوگوں کی رپورٹس موصول ہونی باقی ہے اور عوام دُعاکررہے ہیں کہ یہ سلسلہ یہیں رک جائے ۔
خیال رہے کہ بھٹکل میں لاک ڈاون کے چلتے لوگ گھروں میں ہی بند ہیں اور راستوں پر لوگوں اور سواریوں کی بھی چہل پہل بند ہے جس کی وجہ سے کہا جاسکتا ہے کہ مینگلور سے بھٹکل آنے کے بعد کورونا ایک ہی خاندان اور اُس خاندان کے آس پاس ہی محدود ہوکر رہ گیا۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ وائرس مزید کسی اور جگہ نہیں پھیلا ہوگا۔