ہماری تحریک زیادتیوں اور مظالم کے خلاف ہے، علی وزیر
واشنگٹن 7مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) شمالی وزیرستان میں پولیس انتظامیہ نے پختون تحفظ تحریک یا پی ٹی ایم کے رہنما اور جنوبی وزیرستان سے قومی اسمبلی کے منتخب رکن علی وزیر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف لوگوں کو حکومت کے خلاف بغاوت پر اکسانے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرات پیدا کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
علی وزیر اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں اطلاعات کے وزیر شوکت یوسفزئی سے میزبان قمر عباس جعفری نے اس سلسلے میں گفتگو کی۔علی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں بقول ان کے جو زیادتیاں اور مظالم ہو رہے ہیں ان کے خلاف تحریک چل رہی ہے۔ انہوں نے حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا رویہ بدلتا رہتا ہے لیکن حقیقت میں اندر سے یہ رویہ درست نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ مذاکرات کو یہ تاثر دینے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت مذاکرات پر آمادہ ہے اور اس وقت کو وہ اس مقصد کے لیے بھی استعمال کرنا چاہتے ہیں کہ لوگوں کے ایک دوسرے سے رابطے منقطع کرا دیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے علاقوں میں بڑے بڑے آپریشن ہوئے۔ لیکن لوگ ان سے مطمئن نہیں ہیں اور ہمارے لوگوں کے ساتھ ان کے رویے بھی اچھے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ہم بھی ڈٹ گئے ہیں اور اپنی مزید تباہی اور بربادی نہیں ہونے دیں گے۔