بلند شہر میں 2سادھوؤں کا گلاریت کر قتل، واردات پر سیاست کی بجائے فوراً کارروائی کی جائے: اکھلیش یادو
بلند شہر،29؍ اپریل(ایس او نیوز؍ یواین آئی) اترپردیش کے ضلع بلند شہر کے انوپ شہر علاقے میں مندر میں سو رہے دو سادھوؤں کا گلا ریت کر قتل کردیا گیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار سنگھ نے منگل کو یہاں بتایا کہ انوپ شہر کی شکارپور شاہراہ پر واقع پگونا گاؤں میں شیو مندر ہے۔ مندر کی دیکھ بھال گذشتہ دس سالوں سے علی گڑھ باشندہ بابا غریب داس عرف جگن داس(55) اور ان کا شاگرد شیر سنگھ عرف سیوا داس(35)کرتے تھے۔ پیر کی رات میں دونوں مندر احاطے کے کمرے میں سو رہے تھے۔صبح جب مقامی افراد پوجا کے لئے مندر گئے تو دونوں کی لاشیں خون میں لت پت پڑی ہوئی دیکھ کر پولیس کو مطلع کیا۔اطلاع ملنے پر ایس ایس پی سنتوش کمار سنگھ پولیس ٹیم و فورنسک ٹیم کے ساتھ گاؤں پہنچے۔
پولیس نے قتل کے الزام میں ایک شخص مراری کو نشے کی حالت میں گرفتار کیا ہے۔ قتل کی اس واردات سے علاقے میں کافی اشتعال ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ دو دن قبل مراری نے سادھو جگدیش داس کا چمٹا غائب کردیا تھا جس پر بابا نے اسے برا بھلا کہا تھا اور پھٹکار بھی لگائی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم نشے کا عادی ہے۔بابا کی پھٹکار سے پریشان ہوکر مراری نے تناؤ میں دونوں سادھوؤں کا قتل کردیا ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔پولیس معاملے کی چھان بین کررہی ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ اس ضمن میں پولیس نے مراری نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔وہ موقع واردات سے دو کلو میٹر دور نیم برہنہ حالت میں نشے میں مست ملا ہے۔اس کے ہاتھ میں وہ تلوار بھی تھی جس سے اس نے قتل کیا ہے۔ دونوں گذشتہ 10سالوں سے مندر میں رہ رہے تھے۔دوسری جانب واقعہ کا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے نوٹس لیتے ہوئے ضلع کے سینئر افسران کو اس ضمن میں تفتیش کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔سماجوادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے مندر احاطے میں دو سادھوؤں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قتل کی واردات پر سیاست نہ کر کے وقت رہتے ہوئے کارروائی کی جانی چاہئے۔مسٹر یادو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا”اترپردیش کے ضلع بلند شہر میں مندر احاطے میں دو سادھوؤں کا قتل قابل مذمت اور تکلیف دہ ہے۔ اس طرح کے قتل کی واردات پر سیاست نہ کر کے اس طرح کی واردات کی اہم وجہ کو تلاشنے کی ضرورت ہے۔ اسی بنیاد پر وقت رہتے ہوئے مناسب کارروائی کی جانی چاہئے“۔