ائیر انڈیا نے ایک ہی رات میں 50پائلٹوں کی نوکری چھینی
نئی دہلی،16؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی)محکمہ پرسونل نے راتوں رات ائیر انڈیا کے درجنوں پائلٹ کی نوکری چھین لی ہے۔ پائلٹوں کے علاوہ کئی کریو ممبرس کے کنٹریکٹس بھی رینیو نہیں کرکے انہیں باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔
پائلٹوں کا الزام ہے کہ پرسونل محکمہ کی جانب سے کی گئی یہ کارروائی ناجائز ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں ائیر انڈیا انتظامیہ سے مداخلت کی مانگ کی ہے۔
انڈین کمرشیل پائلٹس اسوسی ایشن نے ائیر انڈیا کے صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر راجیو بنسل کو اس بارے میں ایک خط لکھا ہے۔آئی سی پی اے کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ50پائلٹوں کو کمپنی کے سروس رولس کی خلاف ورزی کو لے کر پرسونل محکمہ سے ناجائز ٹرمیشن لیٹر ملے ہیں۔ تنظیم نے ایک ٹویٹ میں بھی کہا کہ مناسب طریقہ کار اپنائے بغیر راتوں رات ہمارے50پائلٹس کی خدمات ختم کردی گئیں۔ اس وبا کے دور میں قوم کی خدمت کرنے والوں کیلئے یہ ایک زبردست جھٹکا ہے۔ اس کے علاوہ سدرن بیس کے کئی ایسے کریو ممبرس کے کنٹریکٹس بھی رینیو نہیں کئے گئے ہیں، جو پانچ سال کی مدت پوری کرچکے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ جنوبی خطہ میں 18کیبن کریو کی خدمات ختم کردی گئی ہیں۔50پائلٹوں کو کمپنی کے سروس رولس کی خلاف ورزی کو لے کر پرسونل محکمہ سے ناجائز ٹرمیشن لیٹر ملے ہیں۔50پائلٹوں کو کمپنی کے سروس رولس کی خلاف ورزی کو لے کر پرسونل محکمہ سے ناجائز ٹرمیشن لیٹر ملے ہیں۔پائلٹوں کی تنظیم نے ائیر انڈیا کے سی ایم ڈی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ گزشتہ سال استعفیٰ دینے کے باوجود چھ مہینے کے نوٹس پیریڈ کے درمیان واپس لے چکے پائلٹوں کو جمعرات کی رات دس بجے اچانک ریٹائرڈ کردیا گیا-
پائلٹوں کا الزام ہے کہ کرو کو ان کے استعفوں کی منظوری اور اس کے بعد کے نوٹس پیریڈ کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔دفتر 13اگست کو بند ہونے کے بعد ظاہر ہے کہ ان پائلٹوں کی خدمات بھی ختم ہوگئی تھیں -