وقف ترمیمی بل مرکزی حکومت کی بدنیتی پر مبنی ، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کی وزیر اعلی سدا رمیا سے ملاقات ، عرضداشت پیش

Source: S.O. News Service | Published on 1st September 2024, 11:21 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، یکم ستمبر (ایس او نیوز /پریس ریلیز)  آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے کرناٹک کے وزیر اعلی سدا رمیا سے ملاقات کرکے ان کو وقف ترمیمی بل پر ایک یادداشت پیش کی۔ یہ اطلاع آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی گئی ہے۔وفد کی قیادت بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے کی۔

وفد میں کرناٹک کے بعض ارکان بورڈ نیز مسلمانوں کی مقتدر دینی و ملی جماعتوں کے ریاستی سربراہ اور شہر بنگلور کی نمایاں شخصیات شامل تھیں، جن میں بطور خاص آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ارکان میں کے رحمن خان، سابق مرکزی وزیر،مولانا سید تنویر احمد ہاشمی صدر جماعت اہل سنت کرناٹک، الحاج عاصم افروز سیٹھ اس کے علاوہ مولانا شبیر احمد حسینی ندوی صدر مدرسہ اصلاح البنات بنگلور، مفتی شمس الدین تجلی قاسمی سکریٹری جمعیت علما کرناٹک،جناب حافظ فاروق احمد جمعیت علما کرناٹک، حافظ سید عاصم عبداللہ سکریٹری جمعیت علما کرناٹک ، ڈاکٹر سعد بلگامی امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، مولانا وحیدالدین خان سکریٹری جماعت اسلامی کرناٹک، ، مولانا مقصود عمران رشادی امام و خطیب جامع مسجد بنگلور، مفتی محمداسلم رشادی قاسمی رکن شوریٰ مرکز سلطان شاہ، مفتی محمد علی قاضی جنرل سکریٹری جماعت اہل سنت و چیرمین کرناٹکا اردو اکیڈمی، مفتی عمر فاروق فیڈریشن آف مساجد بنگلور ویسٹ، عثمان شریف ،مولوی عروا عبداللہ شامل تھے۔

وفد نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ یہ ترمیمی بل خالصتاً مرکزی حکومت کی بد نیتی پر مبنی ہے، جس کا مقصد وقف ایکٹ 1995کو کمزور کرنا ہے، جسے کانگریس کی سرکار نے مسٹر منموہن سنگھ جی کی قیادت میں 2013 میں خاصا مضبوط کیا تھا۔ یہ ترمیمی بل وقف املاک پر سرکاری و غیر سرکاری قبضوں کے لئے راہ ہموار کرتا ہے۔

 اس میں نہ صرف ریاستی وقف بور ڈوں و سینٹرل وقف کونسل کے اختیارات کو خاصا کمزور کیا گیا ہے بلکہ ایک طرح سے پورا اختیار کلکٹر و سرکاری انتظامیہ کے حوالہ کردیا گیا ہے۔ اس لئے ہماری گزارش ہے کہ کانگریس پارٹی اور پارلیمنٹ میں موجود آپ کے ممبران اس بل کی بھرپور مخالفت کریں اور اسے ہرگز ہرگز بھی منظور نہ ہونے دیں۔ جنرل سکریٹری بورڈ نے ایک تحریری یاداشت بھی وزیر اعلی کو سونپی جس میں اس بل کی ایک ایک شق کا جائزہ لیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے وفد کی باتوں کو بہت غور اور سنجیدگی سے سنا اور وعدہ کیا کہ ان کی اور کانگریس پارٹی کی پوری کوشش ہوگی کہ یہ بل منظور نہ ہونے پائے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

بنگلور : رام نگر میں گنیش پنڈال سے بچی کے اغوا کی کوشش کو نوجوانوں نے بنایا ناکام؛ فوری حرکت میں آجانے سے لڑکی کی بچ گئی جان

بنگلور کے قریب ضلع رام نگر میں   پیش آئے  ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک سات سالہ بچی کو گنیش پنڈال سے اغوا کر نے کی کوشش کو مقامی نوجوانوں نے  اُس وقت ناکام بنادیاجب پینڈال میں موجود قریب 25 نوجوان ایک ساتھ حرکت میں آگئے اور لڑکی کی تلاش شروع کردی، جس کے دوران اغوا کرنے والے ...

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...