الریاض معاہدے پر دستخط سے قبل سعودی عرب کی تازہ فورسز کی عدن آمد
دبئی 31اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) یمن کے عبوری دارالحکومت میں آئینی ریاستی اداروں کی حکومت کو واپسی، انہیں محفوظ بنانے اور ریاض مصالحتی معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے ، سیکیورٹی اور فوجی صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے سعودی عرب کی تازہ دم فوم عدن پہنچ گئی ہے۔ سعودی فورسز کی آمد کا مقصد عدن کو حوثیوں کے حملوں سے محفوظ رکھتے ہوئے یمنی حکومت کی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے خلاف جاری آپریشن میں مدد کرنا ہے۔
’’العربیہ‘‘ اور ’’الحدث‘‘ ٹی وی چینلز کی رپورٹس کے مطابق یمن کی آئینی حکومت اور عبوری کونسل کے مابین ریاض معاہدے پر دستخط آج جمعرات کو سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں ہوں گے۔ اس موقع پر یمنی صدر عبد ربہ منصور ھادی اور عبوری کونسل کے سربراہ عید روس الزبیدی موجود ہوں گے جب کہ دستخط کرنے کی تقریب میں یمن کےلیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھس، صدر ھادی کے مشیران اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود ہوں گے۔
یمن کی آئینی حکومت اور عدن کی عبوری کونسل کے درمیان یہ مصالحتی معاہدہ سعودی عرب کی مساعی کے نتیجے میں عمل میں لایا جا رہا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد یمن میں جاری حوثی باغیوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھایا جائے اور یمن میں ایرانی مداخلت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے یمنی قوتوں کی صفوں میں اتحاد پیدا کیا جائے۔
سعودی عرب کی فوج کی عدن میں تعیناتی کے نتیجے میں یمنی آئینی حکومت کو عدن میں امن وامان کی بحالی، قریبی پانیوں میں جہاز رانی کے تحفظ، دہشت گردی کے خلاف جنگ، انتہا پسند گرپوں سے نمٹنے اور ایران کی طرف برپا کردہ شورش کو فرو کرنے میں مدد ملے گی۔