انتخابی نتائج کے بعد ریاستی حکومت کی بنیادیں دہل جائیں گی: یڈیورپا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th May 2019, 2:21 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16/مئی(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے کہا ہے کہ لوک سبھاانتخابات کے نتائج کے ظاہر ہوتے ہی ریاستی مخلوط حکومت کی بنیادیں بھی دہل جائیں گی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 20 سے زائد کانگریس اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ کمار سوامی کی قیادت کو تسلیم کرنے کے لئے قطعاً راضی نہیں ہیں۔ فوری طور پر اگر کانگریس جے ڈی ایس اتحاد ختم نہیں ہوا تو یہ لوگ کانگریس چھوڑ دیں گے ان میں سے چند کانگریس اور جے ڈی ایس اراکین اسمبلی بی جے پی کے ربط میں ہیں۔ انتخابات کے نتائج کے بعد مخلوط حکومت اپنے ہی اختلافات کا شکار ہوکر ختم ہوجائے گی۔ اس مرحلے میں بی جے پی خاموش نہیں بیٹھے گی بلکہ متبادل حکومت قائم کرنے کی کوشش ضرور کرے گی۔جب تک مخلوط حکومت از خود نہیں کر جاتی بی جے پی کی طرف سے اسے گرانے کی کوئی کوشش نہیں کی جائے گی۔ یڈیورپانے کہاکہ انہوں نے کبھی یہ نہیں کہاکہ مخلوط حکومت گرنے کے بعد وہ وزیراعلیٰ بن جائیں گے، اگر موقع ملا تو بنیں گے اگر نہیں ملا تو کوئی بات نہیں۔سینئر کانگریس لیڈر ملیکارجن کھرگے سے وزیراعلیٰ کمار سوامی کی ہمدردی کو دکھاوا قرار دیتے ہوئے یڈیورپانے کہا کہ اگر کھرگے سے کمار سوامی کو اتنی ہی ہمدردی ہے تو وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر کھرگے گو وزیراعلیٰ بنائیں تو ثابت ہوگا کہ وہ دلتوں کے بھی ہمدرد ہیں۔ کندگول اور چنچولی اسمبلی حلقوں اور کلبرگی لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کی کامیابی کا یقین دہراتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ اس جیت کے ساتھ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی بھی ہونے والی ہے۔ قومی سطح پر بی جے پی کو 280 سے 300سیٹیں ملنے کا یقین ظاہر کرتے ہوئے یڈیورپانے کہاکہ مودی کے دوبارہ وزیراعظم بننے میں کسی طرح کے شبے کی گنجائش نہیں ہے۔  

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...