مرکزی حکومت کے خط پر واٹس ایپ کی وضاحت -نئی پالیسی کامقصدمحض شفافیت
نئی دہلی،21؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) سوشیل میڈیا پلیٹ فارم واٹس ایپ نے کہاہے کہ اس کی مجوزہ رازداری کی پالیسی ڈیٹا شیئرنگ بڑھانا نہیں ہے بلکہ کاروبار کو وسعت دینے میں ایک آپشن فراہم کرتی ہے- واٹس ایپ کی طرف سے یہ ردعمل اس وقت سامنے آیاہے جب مرکزی حکومت کی جانب سے اس سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کے عالمی سی ای او ول کیتھ کارٹ کو ایک خط جاری کیاگیاہے-
حکومت کی وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (MEITY) نے واٹس ایپ کے سی ای او کو ایک خط میں ہندوستانی صارفین کیلئے سروس کی نئی شرائط اور رازداری کی پالیسی واپس لینے کو کہا ہے- واٹس ایپ کے عالمی سی ای او ول کیتھرٹ کو لکھے گئے خط میں وزارت نے صارفین کی معلومات کی حفاظت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک کاڈیٹابزنس اکاؤنٹس کے ساتھ شیئر کرنے سے دیگر فیس بک کمپنیوں کو صارفین کے بارے میں تمام معلومات حاصل ہوسکیں گی- اس سے ان کی حفاظت کو خطرہ ہوسکتا ہے- رازداری کی نئی پالیسی فروری سے نافذ ہونے والی تھی لیکن تنازعہ کی وجہ سے اسے مئی تک ملتوی کردیا گیا ہے-
واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس اپ ڈیٹ سے فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے کی ہماری صلاحیت میں اضافہ نہیں ہوتا ہے - ترجمان نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد شفافیت لاناہے اورکاروبار سے رابطہ قائم کرنے کیلئے نئے متبادل فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے صارفین کی خدمت کرسکیں اور آگے بڑھیں -واٹس ایپ ذاتی پیغامات کومحفوظ رکھے گا- ہم غلط معلومات کو دور کرنے پر کام کر رہے ہیں اور کسی بھی سوال کے جواب کیلئے دستیاب ہوں گے-