کاروار،20؍اگست (ایس او نیوز) کورونا بیماری کے تعلق سے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے نے بیلگاوی میں جو متنازع بیان دیا تھا اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جن شکتی ویدیکے کے صدر مادھو نائک نے کہا کہ ایم پی کے اس بیان سے عوام کے اندر الجھن پیدا ہوگئی ہے۔ اس لیے اس معاملے کی سی بی آئی سے تحقیقات کروانا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ ہمیشہ متنازع بیانات کے ذریعے سرخیوں میں آنے والے اننت کمار ہیگڈے نے کورونا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”کورونا نام کاایک بھوت لاکر کھڑا کیا گیا ہے۔یہ کچھ بھی نہیں ہے۔ سردی اور بخار جن لوگوں کو ہوتا ہے ان کو پوزیٹیو کرکے دکھایا جاتا ہے۔اگر عمومی طور پر سب لوگوں کی جانچ کی جائے گی تو ان میں سے بہت سارے لوگوں کا نتیجہ پوزیٹیو نکلے گا۔یہ ایک دواساز کمپنی کی لابی ہے۔“
اس پس منظر میں جن شکتی کے مادھو نائک نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: گزشتہ پانچ چھ مہینوں سے لوگ کورونا کے مسئلے میں گھرے ہوئے ہیں۔ اس بیماری کے تعلق سے کسی کی طرف سے بھی کوئی پوری طرح مستند اور دو ٹوک بات سامنے نہیں آ رہی ہے۔ہر کوئی اپنی سمجھ اور معلومات کے مطابق باتیں کررہا ہے۔ عوام کے لئے یہ مشکل ہوگیا ہے کہ آخر کس کی بات کا یقین کریں اور کس کو جھٹلائیں۔ ایسے میں ماضی میں وزارت کا منصب رکھنے اور فی الحال پارلیمان کی رکنیت والا کوئی شخص کچھ کہتا ہے تو اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔تو کیا ہمیں اب رکن پارلیمان کے بیان پر ہی اعتبار کرنا چاہیے؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر اننت کمارہیگڈے کی بات درست ہے اور اس کے پیچھے دواساز کمپی کی لابی ہے تو پھروزیر اعظم کو چاہیے کہ اننت کمار کو طلب کرکے ان سے تمام تفصیلات معلوم کرلیں اور اس معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کوسونپ دیں۔